نیٹو سپلائی کی بحالی ، کنٹینرز چورمافیہ کے سرگرم ہونے کا خدشہ
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے راستے نیٹو سپلائی کی بحالی سے کنٹینرز چوروں کے دوبارہ سرگرم ہونے کا خدشہ ہے ۔تیل سے بھرے ٹینکرزاور قیمتوں سامان سے بھرے کنٹینرز پر اکثرحملے دریائے سندھ پار کرنے کے بعد خیبرپختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں ہوتے ہیں جن میں شدت پسندوں کے ساتھ ساتھ کنٹینرز چور مافیہ بھی ملوث ہے جوکنٹینرز چھیننے کے بعد لوٹ کر آگ لگادیتے ہیں ۔تجزیہ نگاروں کا کہناہے کہ کنٹینرز الگ الگ چلنے کی وجہ سے کراچی سے لے کر طورخم تک ہر جگہ پر سیکیورٹی نہیں دی جاسکتی ۔نیٹوکو سپلائی فراہم کرنے والی گاڑیوں کا سامان پشاور اورخیبرایجنسی کے بارڈر پر واقع کارخانہ مارکیٹ ،جمرود بازار اور طورخم کی دکانوں پر دستیاب ہوتاہے جبکہ کارخانہ مارکیٹ میں کئی بار چھاپوں کے دوران نیٹو کاسامان برآمد کیاگیا لیکن انشورنس کی وجہ سے گاڑی مالکان بھی گاڑیوں کی پرواہ نہیں کرتے اور ملزمان بچ نکلتے ہیں۔نیٹو سپلائی کی بحالی سے اِن واقعات میں دوبارہ اضافے کا خدشہ بھی ظاہرکیاجارہاہے ۔