عام ہونے سے پہلے وزیراعظم کو عوام پر رحم آگیا، پاور سیکٹر کو ساڑھے بائیس ارب روپے دینے کا حکم ، عدم ادائیگی پر وزیراعظم سیکریٹریٹ کی ”افسرشاہی“ ختم ،پی ایس او نے پاور سیکٹر کو تیل کی فراہمی نصف کردی

عام ہونے سے پہلے وزیراعظم کو عوام پر رحم آگیا، پاور سیکٹر کو ساڑھے بائیس ارب ...

کون سچا۔ ۔ ۔ نگران وزیرپانی و بجلی اور این ٹی ڈی سی کے بجلی شارٹ فال سے متعلق اعدادوشمار میں تضاد ، سورج بھی” آنکھیں“ دکھانے لگا

عام ہونے سے پہلے وزیراعظم کو عوام پر رحم آگیا، پاور سیکٹر کو ساڑھے بائیس ارب روپے دینے کا حکم ، عدم ادائیگی پر وزیراعظم سیکریٹریٹ کی ”افسرشاہی“ ختم ،پی ایس او نے پاور سیکٹر کو تیل کی فراہمی نصف کردی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) واجبات کی عدم ادائیگی پر پاکستان سٹیٹ آئل نے وزیراعظم سیکریٹریٹ کا پٹرول بند جبکہ پاور سیکٹر کی سپلائی نصف کردی جس کی وجہ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ 22گھنٹے تک جاپہنچی ، عوام کو شدید لوڈشیڈنگ کے عذاب میں کچھ دن مبتلاءرکھنے کے بعد وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے پاور سیکٹر کیلئے ساڑھے بائیس ارب روپے جاری کرنے کا بالآخر حکم دیدیاہے جبکہ درجہ حراست ساڑھے 48ڈگری سینٹی گریڈ تک جاپہنچاہے ۔دوسری طرف بجلی کی پیداوار اور طلب کے بارے میں وزیرپانی وبجلی اور این ٹی ڈی سی کے اعدادوشمار میں ہی فرق پایاجاتاہے جبکہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کاکہناہے کہ نئی حکومت کو لوڈشیڈنگ کنٹرول میں لانے کا کریڈٹ دینے کیلئے جان بوجھ کر ناقابل برداشت لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق وزیراعظم کی زیرصدارت ہونیوالے اجلاس کو بریفنگ میں وفاقی وزیرپانی و بجلی مصدق ملک نے بتایاکہ قادر پور مگسی فیلڈ میں منگل سے سالانہ مرمت شروع ہورہی ہے جس کی وجہ سے بجلی کی کمی مزید آٹھ سو میگاواٹ تک ہوسکتی ہے اورمتبادل کے طورپر ڈیزل فراہم کیاجارہاہے ۔اُنہوں نے کہاکہ وصولیاں ایک ماہ میں مکمل کرنا ممکن نہیں ، منگل تک رقم مل جائے تو دو ہزار میگاواٹ اضافہ ہوسکتاہے ۔وزیراعظم نے فوری طورپر بائیس ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ مرمتی کام کے دوران متبادل کے طورپر رقم فراہم کی جارہی ہے ، سب کو مل کر ملک کو بحران سے نکالناہوگا۔ وزیرپانی و بجلی نے بتایاکہ کل پیداوار ی صلاحیت 10,437میگاواٹ جبکہ طلب 14,900میگاواٹ ہے اور اس طرح شاٹ فال 45,00میگاواٹ موجودہے ۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ تقریباً دو ماہ سے پی ایس او کو وزیراعظم سیکریٹریٹ کی طرف سے ادائیگی نہیں کی گئی اور سیکریٹریٹ کے ذمے 17لاکھ روپے واجب الادا ہیں جو رواں ماہ کے آخرتک دوگنا ہوجائیں گے ۔ پی ایس او نے عدم ادائیگی کی وجہ سے تمام کارڈ ز اور رسیدوں پر وزیراعظم سیکریٹریٹ کو پٹرول دینا بند کردیاہے جس کی وجہ سے عملے اور افسران کو شدید مشکلات کا سامناہے ۔ وزیراعظم سیکریٹریٹ کے حکام نے عدم ادائیگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ وزیراعظم ہاﺅس کو جلد درخواست کریں گے کہ ادائیگی کردی جائے ۔اُدھر عدم ادائیگیوں پر پاکستان سٹیٹ آئل(پی ایس او) نے پاور پلانٹس کو تیل کی سپلائی نصف کردی ۔ پی ایس او کے مطابق سرکاری پاور پلانٹس 125ارب روپے کے نادہندہ ہیں ، واپڈا54ارب روپے، حبکو56ارب روپے، کپکودو ارب روپے اور کے ای ایس سی بھی دو ارب روپے کی نادہندہ ہے ۔کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی ( کے ایس ای ایس )حکام کے مطابق گیس کی مقدار اور پریشر میں کمی کی وجہ سے متعدد پاورپلانٹس بند ہوگئے ہیں اور بجلی کی سپلائی متاثر ہوگئی ہے ، بجلی کی موجودہ ضرورت پوری کرنے کے لیے 276کیوبک فٹ گیس درکار ہے ۔ حکام کاکہناتھاکہ گیس کی مطلوبہ مقدار نہ ملنے پر لوڈشیڈنگ بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ این ٹی ڈی سی حکام کے مطابق بجلی کی پیداوار 9,000میگاواٹ اور طلب 15,700میگاواٹ ہے اور اس طرح شارٹ فال 67,00میگاواٹ ہوگیا۔لیسکوذرائع کے مطابق لاہورالیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی بجلی کی طلب 4,000میگاواٹ ہے جبکہ 13,00میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔مقامی میڈیا کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں 16سے 21گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کاکہناہے کہ جان بوجھ کر منصوبہ کے تحت زیادہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے تاکہ نئی حکومت کے آنے کے ساتھ ہی دعویٰ کیاجاسکے کہ لوڈشیڈنگ پر قابوپالیاگیاہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق رحیم یار خان ، لاہور، جہلم، فیصل آباد اور ڈی جی خان میں 45 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ملتان، اوکاڑہ اور جھنگ میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ اور راولپنڈی میں 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ لاڑکانہ، جیکب آباد اور سکھر میں 46 ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سیالکوٹ اور منگلا میں 43، دادو میں 48.5 ، نوابشاہ میں 48 اور مونجودھاڑو میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔