جنگ گروپ کیخلاف احتجاج ‘وزیراعظم مسئلے کے حل کیلئے فوری اے پی سی بلائیں: چیئرمین آل کراچی تاجراتحاد

جنگ گروپ کیخلاف احتجاج ‘وزیراعظم مسئلے کے حل کیلئے فوری اے پی سی بلائیں: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اکنامک رپورٹر)آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے جیو اور جنگ کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاجی سلسلے کو انتہائی خطرناک صورتحال قرار دیتے ہوئے وزیرِاعظم میاں محمد نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ اس اہم اور حساس مسئلے کے فوری حل کیلئے احتجاج میں شامل تمام طبقات پر مشتمل آل پارٹی کانفرنس بلائیں اور اس سنگین مسئلے کا کوئی ایسا حل تلاش کیا جائے جس سے نہ صرف ملک بھر میں جاری احتجاج کا سلسلہ رک سکے بلکہ مستقبل میں بھی اس قسم کے واقعات کی روک تھام ممکن ہوسکے، انھوں نے کہا کہ اہلبیت کی شان میں گستاخی اور فوج کی حمایت میں شروع کیا گیا احتجاج بعض سیاسی، مذہبی، صحافتی اور میڈیا کی ذاتی جنگ میں تبدیل ہوگیا ہے، بیشتر ٹی وی چینلز اور اخبارات پر خبروں کی بجائے ایک دوسرے کی مخالفت، کردار کُشی اور مناظرے کے چیلنج دیئے جارہے ہیں جس سے عوام سخت پریشان اور ذہنی اذیت کا شکار ہورہے ہیں،
احتجاج، ریلیوں اور دھرنوں کے باعث معمولاتِ زندگی اور کاروبار سخت متاثر ہورہا ہے، سرمایہ کاروں کی بے یقینی میں اضافہ اور تجارتی مراکز میں خوف و ہراس کے باعث مندی، کساد بازاری اور سناّٹوں کا راج قائم ہوگیا ہے،انھوں نے کہا کہ فوج کی حمایت اور اہلبیت کی شان میں گستاخی کے خلاف جاری احتجاج سیاسی، مذہبی ، صحافتی اور عوامی سطح پر پھیل رہا ہے جس میں بعض ایسے عناصر بھی شامل ہوگئے ہیں جو ملک میں مذہبی و فقہی فسادات اور انارکی پھیلانے کی سازشوں میں مصروف ہیں جبکہ دوسری جانب ذاتی عناد اور مخاصمت کی بنیاد پر بھی مخالفت اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، انھوں نے کہا کہ اس سے قبل کہ یہ احتجاج ملکی سطح پر کشیدگی، محاذ آرائی اور فساد کی صورت اختیار کرے حکومت اعتدال پسند دینی، سیاسی اور صحافتی تنظیموں کے نمائیندگان پر مشتمل کمیٹی کا قیام عمل میں لاکر اس مسئلے کا کوئی مستقل اور قابلِ قبول حل تلاش کرے،تمام ٹی وی چینلز اور اخبارات کیلئے اخلاقی حدود متعین کی جائیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام ممکن ہوسکے، انھوں نے کہا کہ اس بات سے انکار ممکن نہیں ہے کہ فوج، صحابہ کرام اور کیبل آپریٹرز سمیت مختلف واقعات و معاملات میں جیو اور جنگ سے مسلسل غلطیاں سرزد ہوئی ہیں لیکن ان غلطیوں کے ازالے کیلئے احتجاج اور محاذ آرائی کے علاوہ بھی یقیناً کوئی حل موجود ہوگا جس سے ذمے داروں کو سزا مل سکے، احتجاجوں کی روک تھام ہوسکے اور جیو اور جنگ کے ہزاروں بے قصور ملازمین بیروزگار ہونے سے بچ جائیں، انھوں نے پریس اور میڈیا کی نمائیندہ تنظیموں کے ذمے داران سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ پریس و میڈیا پر صحافتی اور اخلاقی حدود کے تعیّن کیلئے تمام ٹی وی چینلز اور پریس کے ذمے داران پر مشتمل احتساب کمیٹی کا قیام عمل میں لائیں تاکہ مذہبی، سیاسی، معاشرتی اور قومی نوعیت کے حساس معاملات کے تحت ضابطہ اخلاق متعین کیا جاسکے اور مستقبل میں کسی بھی توہین آمیز اور گستاخی پر مبنی پروگرام کی نشر و اشاعت کی روک تھام کی جاسکے اور آئیندہ کسی بڑے انتشار، محاذ آرائی اور نقصان دہ عمل سے بچا جاسکے۔

مزید :

کامرس -