شام میں تین ہزار سال پرانے مجسمے توڑ دئیے

شام میں تین ہزار سال پرانے مجسمے توڑ دئیے
شام میں تین ہزار سال پرانے مجسمے توڑ دئیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دمشق (مانیٹرنگ ڈیسک)جنگوں میں انسانی جانوں کا ضیاتو ہوتا ہے لیکن علمی خزانے اور تاریخی نوادرات بھی اس آگ کی لپیٹ میں آجاتے ہیں ۔ شام میں جاری خانہ جنگی سے متعلق تازہ خبر یہ ہے کہ شدت پسند تنظیم آئسس (الدولة الاسلامیہ فی الشام و العراق )نے 3000سال پرانی اسیریا کی تہذیب سے تعلق رکھنے والے قیمتی مجسمے اور نوادرات کو تبادہ کر دیا ہے ۔ اس بات کا انکشاف aps92011.comنامی ویب سائٹ نے کیا ہے۔آثار قدیمہ کے ان نوادرات کو تیل اجابہ نامی مقام سے غیر قانونی کھدائی کرکے نکالا گیا تھا۔ اس سے پہلے 2003میں عراق میں بھی اسیرین نوادرات کی تباہی کا الزام القاعدہ پر لگ چکا ہے ۔ مبینہ طور پر اس تنظیم نے ان نوادرات کو بیچ کر اپنے آپریشن جاری رکھنے کے لئے فنڈز کا اہتمام کیا ۔ صدام حکومت کے خاتمے کے بعد بہت سی تاریخی اہمیت کی جگہوں کو بے یارو مدد گا چھوڑ دیا گیا ۔ جہاں سے بہت سے نوادرات لوٹ لئے گئے ۔بغداد کا عجائب گھر بھی اس طرح لوٹ مار کا شکار ہوا ہے۔