پرانے کپڑوں کی درآمد کو ٹیکسوں سے مستثنٰی قرار دیا جائے،نعیم باد شاہ
لاہور ( اسد اقبال ۔تصاویر ،عمر شر یف )آ ل پا کستان سیکنڈ ہینڈ کلو دنگ ایسو سی ایشن کے مر کزی جنرل سیکرٹر ی نے حکو مت سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں کروڑوں غریبوں کو حقیقی ریلیف کی فراہمی کے لیے آئند ہ مالی سال کے بجٹ برائے 2014-15میںلنڈے کے پرانے کپڑوں کی درآ مد کو ٹیکسو ں سے مستشنیٰ قرار دیا جائے جس سے گرم کپڑوں کی قیمتو ں میں 50فیصد فی الفور کمی کی یقین دہانی کرواتے ہیں اگر حکو مت نے آئندہ بجٹ میں عائد ڈیو ٹی ختم نہ کی تو ملک بھر کے تاجر سراپا احتجا ج بنتے ہو ئے شٹر ڈاﺅ ن ہڑ تال اور دھر نا دیں گے ان خیا لا ت کا اظہار انھو ں نے گزشتہ روز " پاکستان فورم " میں کیا نعیم باد شا ہ کا کہنا تھا کہ سر دیو ں میں لنڈے کے پرانے کپڑے غریب کا تن ڈ ڈھانپنے کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ملک کے 70فیصد سے زائد شہری ان کا استعمال کر تے ہیں تاہم ملک میں جاری مہنگائی اور سیکنڈ ہینڈ کپڑے ایکسپور ٹ کرنے کے لیے عائد ٹیکسز کی بھر مار نے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والو ں کی پہنچ سے پرانے کپڑے دور کر دیے ہیں کیو نکہ گزشتہ تین سالو ں کے دوران ٹیکسوں میں اضا فہ کی صورت میں قیمتو ں میں کئی فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے نعیم بادشا ہ نے بتا یا کہ قیام پاکستان سے چالیس سال تک گرم کپڑو ں کی درآمد پر کسی قسم کا ٹیکس نا فذ نہ تھا جنرل ضیاءالحق کے دور میں پہلی بار سیکنڈ ہینڈ کپڑو ں کی درآمد پر 5فیصد ڈیو ٹی عائد کی گئی زرداری دور میں ٹیکسو ں کی شرح 13فیصد تک پہنچا دی گئی جس کے بعد مو جو دہ حکو مت نے اقتدا سنبھالتے کے بعد لنڈے کے پرانے کپڑو ں پر ٹیکسو ں کی بھر مار کرتے ہو ئے شرح 34فیصد تک کر دی جس پر ملک گیر احتجاج کے بعد مو جو دہ شر ح جو 19فیصد ہے پر بر قرار ہے جو کہ بہت زیادہ ہے اور اس سے پرانے کپڑوں کی قیمتو ں میں 100فیصد تک اضا فہ ہوا نعیم بادشا ہ نے ایک سوال کے جواب میں بتا یا کہ اس وقت لنڈے کے پرانے کپڑے درآ مد کر نے پر 5فیصد درآ مد ی ڈیو ٹی ، 5فیصد انکم ٹیکس ، 7فیصد سیلز ٹیکس اور 2فیصد ایڈیشنل سیلز ٹیکس عائد ہے انھو ں نے حکو مت سے مطا لبہ کیا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وزیراعظم میاں نواز شریف سیکنڈ ہینڈ کپڑو ں پر عائد ٹیکسز کو ختم کر تے ہوئے کروڑوں عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کیا جائے اور ایسو سی ایشن یقین دہانی کرواتی ہے کہ لنڈے کے کپڑوں کی قیمت پچاس فیصد فی الفور کم کر دی جائے گی انھو ں نے بتا یا کہ یو رپی مما لک سے تاجر پرانے کپڑے بغیر کو ئی معاوضہ دیے پاکستان درآمد کر سکتے ہیں تاہم ٹیکسو ں کی بھر مار نے لنڈے کے پرانے کپڑے غریب کی پہنچ سے باہر کر دیے ہیں ۔