قاتل ڈور، ایک اور جان لے گئی!

قاتل ڈور، ایک اور جان لے گئی!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

قاتل ڈور نے ایک اور جان لے لی۔ ایک بچی کے باپ نوجوان حافظ قرآن کی گردن کاٹ دی اور وہ جاں بحق ہو گیا۔ وزیر اعلیٰ نے سخت نوٹس لیا اور ہدایت کی کہ تھانہ بادامی باغ اور تھانہ شفیق آباد کے ایس ایچ او اور متعلقہ سرکل کے ڈی ایس پی کو فوری طور پر معطل کر دیا جائے، انہوں نے متعلقہ ایس پی کو او ایس ڈی بنانے کا بھی حکم دیا اور ساتھ ہی یہ بھی حکم دیا کہ تحقیقات کے بعد ذمہ دار افسروں کو ملازمت سے فارغ کر دیا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے بروقت نوٹس لیا اور کارروائی کی ہدایت کی کہ دونوں پولیس سٹیشنوں کے انچارج اپنی بلا دوسرے کے گلے منڈھنے کی کوشش بھی کرتے رہے کئی گھنٹے تک مقدمہ بھی درج نہ ہو سکا کہ بادامی باغ اور شفیق آباد جائے وقوعہ کی حدودکا تعین کرتے رہے تھے۔
جہاں تک پتنگ بازی کا تعلق ہے تو اس پر پابندی اس قاتل ڈور ہی کی وجہ سے لگی جس سے مسلسل حادثات ہوتے اور اموات ہو رہی تھیں، حکومت کی سختی اور اموات پر میڈیا کی طرف سے قاتل ڈور کی نشان دہی کے باوجود معاشرے کے افراد اتنے ظالم ہو گئے ہیں کہ لالچ کی وجہ سے تندی اور لوہے والی ڈور کے علاوہ کیمیکل لگا کر بھی ڈور تیار کرنے سے باز نہیں آتے۔ لاہور میں سختی کی جائے تو یہ وبا دوسرے شہروں میں پھیلا دی جاتی ہے حالانکہ پابندی پورے صوبے میں ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے ٹھیک نوٹس لیا اور کارروائی کی تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ پتنگ بازی کو روکنے کے لئے اس کی تیاری کو مکمل طور پر ختم کیا جائے جو اکا دکا چھاپوں سے ممکن نہیں، اس کے لئے باقاعدہ مہم کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی ایسی تشہیری مہم بھی ہونا چاہئے جس سے عوام کو بھی آگاہی ہو، افسوسناک سانحہ ہے جتنا بھی دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہے۔ پولیس کو پتنگ کا ماخذ تلاش کر کے ذمہ دار افراد کو پکڑنا چاہئے، اور اس اطلاع کی طرف بھی توجہ دی جائے کہ ویک اینڈ (ہفتہ+ اتوار) کی شب مسلسل پتنگ بازی ہوتی اور پولیس اغماض برتتی ہے۔

مزید :

اداریہ -