پنجاب اسمبلی نے فوج کی حمایت میں مسلم لیگ (ن) کی قرار داد منظور کر لی

پنجاب اسمبلی نے فوج کی حمایت میں مسلم لیگ (ن) کی قرار داد منظور کر لی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(سپیشل رپورٹر)پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر نے مسلم لیگ (ق)کو فوج کے حق میں قرار داد پیش کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیابعد میں اسی مفہوم کی قرار داد مسلم لیگ (ن)کی طرف سے پیش کی گئی جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا ۔ حکومتی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کا کردار قابل تحسین ہے ، پاک فوج اور دیگر حکومتی ادارو ں کو متنازع بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔ اس سے پہلے فوج کے حق میں قرار داد کی اجازت نہ ملنے پر مسلے (ق)اور تحریک انصاف سمیت اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔تفصیل کے مطابق پیر کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر علی شیر گورچانی کی صدارت میں جاری تھا کہ مسلم لیگ (ق) کے پارلیمانی لیڈر مونس الہیٰ نے سپیکر سے بولنے کی اجازت طلب کی تو انہیں کہا گیا کہ وہ وقفہ سوالات کے بعد قرارداد لائیں۔ چودھری مونس الہیٰ نے فوج کے حق میں قرارداد پیش کرنا چاہی تو سپیکر نے کہا کہ انہیں قرارداد کی کاپی نہیں ملی اور انھیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس موقع پر وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ قرارداد کی آڑ میں کسی کو نوکری کی درخواست نہیں دینی چاہیے۔ فوج کے حق میں قرارداد ضرور پاس ہوگی۔ اسمبلی میں بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان بنچوں پر کھڑے ہو گئے تاہم سپیکر نے کوئی توجہ نہ دی جس پر مسلم لیگ (ق)تحریک انصاف پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے ارکان نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری مونس الہیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) فوج کے حق میں قرارداد پیش نہیں کرنے دینا چاہتی اور اس پر بولنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، اس لئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا کہ ان سمیت اپوزیشن کے دیگر ارکان نے مونس الہیٰ سے اظہار یکجہتی کیلئے واک آؤٹ کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) فوج کے حق میں بیانات دیتی ہے تو قرارداد پیش کرنے میں کیا حرج ہے، پاک فوج کی عزت ہر پاکستانی کے دل میں ہے ۔مونس الٰہی نے کہا کہ حالات تیزی سے بدل رہے ہیں، پوری قوم متحد ہو کر پاک فوج کا ساتھ دے۔ اس موقع پر ارکان اسمبلی احمد شاہ ، سردار وقاص حسن مؤکل، ڈاکٹر محمد افضل اور خدیجہ عمر بھی ان کے ہمراہ تھے۔چودھری مونس الٰہی نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نے مسلح افواج سے یکجہتی کے اظہار کیلئے جو قرارداد جمع کروائی ہے اسے متفقہ طور پر منظور کروانے کیلئے مسلم لیگ (ق) ہمارا ساتھ دے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد اس لیے بھی ضروری ہے کہ بھارت میں ا یک ایسے شخص کی حکومت بن رہی ہے جو ہزاروں مسلمانوں کے قتل میں ملوث ہے، حالات تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ پوری پاکستانی قوم متحد ہو جائے اور اپنی مسلح افواج کی بھرپور حمایت کرے۔ انہوں نے حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں حکومت کہیں نظر نہیں آ رہی، خارجہ پالیسی ہو یا اقتصادی حکومت کی تمام پالیسیاں ناکام نظر آ رہی ہیں، حکمرانوں نے اتنا قرض لے لیا ہے کہ پاکستان کی آنے والی چار نسلیں بھی مقروض ہو چکی ہیں، حکومت کو سال ہونے کو ہے لیکن اس نے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات و قانون رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ پوری قوم پاک فوج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔ مسلم لیگ (ق) کی مسترد شدہ قیادت کو ایسی متنازعہ بات کرنے سے گریز کرنا چاہیے جو قومی اداروں کے وقار میں اضافے کا باعث نہ بنے اور اس بات کو بھول جانا چاہیے کہ وہ دوبارہ کسی کے کندھوں پر چڑھ کر عوام پر مسلط ہو جائیں گے۔ مسلم لیگ (ق)مسلح افواج جیسے پروقار ادارہ کو اپنے چہرے کی کالک دھونے کے لئے استعمال نہ کرے ۔ پنجاب اسمبلی میں( ق) لیگ کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ چودھری پرویز الہی کا دراصل دوبارہ نوکری کرنے کا ارادہ ہے لیکن ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ابھی تک کچھ کر کے نہیں دکھایاوہ محض باتیں ہی کر رہی ہے ۔ ان کے وزراء کی کرپشن کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ خیبر پختونخواہ کے عوام پی ٹی آئی کی حکومت سے سخت مایوس ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب سونامی کا دم خم نکل چکا سونامی محض نام کا رہ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو فیصل آباد میں تحریک انصاف کے سونامی کو دفن کر دیا جائے گا ۔ سونامی اب فالج زدہ ہو گیا ہے ۔ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے جلسہ میں شریک خواتین کے ساتھ جو نازیبا حرکات ہوئیں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے جس قدر بے حیائی کا مظاہرہ کیا گیا وہ قابل مذمت اور سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔

مزید :

صفحہ اول -