پاکستان ہمیں ڈکٹیشن دینا بند کرکے اپنے معاملات کو سلجھائے: افغانستان

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک ) افغان وزارت خارجہ کے ترجمان احمد شکیب مستغنی نے کہا ہے کہ پاکستان انہیں ڈکٹیشن دینابند کرے اپنے معاملات سلجھائے، افغانستان آزاد ملک ہے ہم نے کبھی کسی کی ڈکٹیشن نہیں لی، طالبان سے امن مذاکرات بارے بات چیت کاعمل جاری ہے، مزید تفصیلات لویہ جرگہ فراہم کرسکتی ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے بیان پر ردعمل میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہاکہ افغانستان کو کسی سے بھی ہدایات لینے کی ضرورت نہیں ہم اپنے فیصلے خودکرسکتے ہیں۔ پاکستان افغانستان کے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرے افغانستان ایک آزاد ملک ہے اور ہم نے کبھی کسی کی ڈکٹیشن نہیں لی، امن مذاکرات بارے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ بات چیت کا عمل جاری ہے اوراس بارے میں مزید تفصیلات لویہ جرگہ کے پاس ہیں اوراس بارے میں وہی تفصیلی جواب دے سکتے ہیں۔ادھر افغان پارلیمنٹ نے افغان فورسز سے جھڑپوں اور ڈیورنڈ لائن پرمبینہ تعمیرات کی مذمت کی ہے۔ افغان قانون سازوں نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ پاکستان افغانستان کے رن آف کے مرحلے کو سبوتاڑکرنا چاہتا ہے،ارکان پارلیمنٹ نے کہاکہ وہ ایسے کسی بھی سرحد پار سے دراندازی کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں جس سے افغانستان کی سلامتی پر آنچ آئے وہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مناسب فورم پر اس کا جواب دیں۔ اس مسئلے کاحل نکالاجائے، افغان حکومت پاکستان کو ڈیورنڈ لائن پر غیرقانونی تعمیرات سے بھی روکے۔