پیمرا کے پرائیویٹ ممبرز نے جیو نیوز، جیو تیز اور جیو انٹرٹینمنٹ کے لائسنس منسوخ کر دیئے، ترجمان کا اظہار لا تعلقی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے ممبرز نے گستاخانہ پروگرام نشر کرنے پر جیو نیوز، جیو تیز اور جیو انٹرٹینمنٹ کا لائسنس منسوخ کر دیئے ہیں اور پیمرا کا آئندہ اجلاس 28 مئی کو طلب کر لیا ہے۔ پیمرا ممبر میاں شمس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اراکین کے اجلاس میں شریک نہ ہونے پر افسوس ہوا، اگر فیصلہ نہ مانا گیا تو چینل بند کرانے کیلئے پولیس کی مدد لے سکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جیو پر گستاخانہ پروگرام نشر کرنے کے معاملے پر پیمرا کا اجلاس ہوا جس میں پانچ پرائیویٹ اراکین اسرار عباسی، میاں شمس الرحمان، مس شمسہ، مس زیبا اور فریحہ افتخار نے شرکت کی لیکن حکومت کی جانب سے کوئی بھی رکن اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔ اجلاس میں جیو کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔ اراکین کا کہنا تھا کہ اگر اجلاس میں حکومتی اراکین نہ آئے تو کمیٹی خود ہی فیصلہ سنا دے گی۔ دوسری جانب پیمرا ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس اجلاس کو غیر قانونی کہا گیا ہے اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کورم پورا ہونے کے لئے 12 میں سے کم از کم 6 ممبران کا موجود ہونا ضروری ہے لہذا پرائیویٹ ممبران کے فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں .
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں شمس نے کہا کہ آج پیمرا کی 97 ویں شیڈول میٹنگ تھی جس میں پانچ پرائیویٹ ممبران پنجاب سے میاں شمس، خیبرپختونخواہ سے فریحہ افتخار ، آزاد جموں کشمیر، گلگت بلتستان سے اسرار عباسی اور بلوچستان سے شمع پروین مگسی اور سندھ سے زیبا حسین نے شرکت کی۔ اس طرح پورے پاکستان کے عوام کے نمائندے آج کے اجلاس میں جمع تھے اور وہ افسوس کے ساتھ کہنا چاہتے ہیں کہ آج کی میٹنگ میں سرکاری اہلکار اور سیکرٹریز تشریف نہیں لائے، اگر وہ آ جاتے تو مل بیٹھ کر ایک اچھی روایت کے تحت متفقہ فیصلہ کر لیتے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزارت اطلاعات کی جانب سے 2 دن پہلے کے بیان، کہ پیمرا اتھارٹی میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، کو خوش آئند قرار دیتا ہوں اور اس جذبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں، جیسا کہ آپ کے علم میں ہے پیمرا رولز کے مطابق تمام اختیارات اتھارٹی ممبرز کے پاس ہیں اوریہ اختیارات جب پیمرا چیئرمین چوہدری رشید سے واپس لئے گئے تو ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو چیئرمین کے اختیارات کیلئے کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرار عباسی صاحب کی 95 ویں میٹنگ میں اس کمیٹی کے استعفیٰ دینے پر یہ کمیٹی غیر فعال ہو چکی ہے جس سے پیمرا ایمپلائز پریشان تھے، آج کے اجلاس میں یہ بھی طے کیا ہے کہ اگلی میٹنگ میں چیئرمین کے اختیارات کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دیں گے جو چیئرمین کا عدالتی فیصلہ ہونے تک یہ کمیٹی کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی میٹنگ کے اہم فیصلے سے پہلے یہ کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ افواج پاکستان نے خصوصاً آئی ایس آئی اور بالخصوص ڈی جی آئی ایس آئی نے پچھلے ایک ماہ میں جس صبر، تحمل اوربرداشت کا مظاہرہ کیا ہے اور ایک قانونی طریقہ اپناتے ہوئے پیمرا کو درخواست دی ہے اور ہمارے فیصلے کا انتظار کیا ہے وہ نا صرف قابل ستائش ہے بلکہ ملک میں آئین اور قانون کی پاسداری اور بالادستی کو تسلیم کرنے کی طرف اہم پیش رفت ہے۔ دوسری طرف نہایت افسوس سے کہتا ہوں کہ میر شکیل الرحمان صاحب نے پیمرا ایمپلائز اور اتھارٹی ممبران پر اپنی چمک دمک اور تمام وسائل استعمال کئے ہیں جو انتہائی نامناسب اور افسوسناک ہیں ۔ انہوں نے تمام ممبران کو فون کئے لیکن میں نے فون سننے سے انکار کر دیا ۔ میں تمام پرائیویٹ ممبرز کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے پیمرا رولز، آئین پاکستان اور ملکی سالمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ متفقہ فیصلہ کیا ہے اور جیو نیوز، جیو تیز اور جیو انٹرٹینمنٹ کے لائسنس فوری طور پر منسوخ کرتے ہوئے ان کے آفس کو سیل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام ممبرز کا یہ متفقہ فیصلہ تھا کہ جیو نیوز کا لائسنس کینسل کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن اس میں ایک قانونی کارروائی پوری کرنے کیلئے ہم نے اپنی سفارشات سی او سی کو بھیج دی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی سفارشات ہمیں واپس بھیجیں اور 28 مئی کو طلب کئے گئے اجلاس میں جیو نیوز، جیو تیز اور جیو انٹرٹینمنٹ کیلئے ایک آخری فیصلہ لیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان فیصلہ نہ کر کے اپنی کھال بچانا چاہتے ہیں۔
قبل ازیں پیمرا کونسل آف کمپلینٹس کراچی نے جیو انٹرٹینمنٹ کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی۔ سندھ پیمرا کونسل آف کمپلینٹس کے اجلاس میں جیو کے توہین آمیز پروگرام سے متعلق شکایات کا جائزہ لیا گیا۔ کونسل کے اجلاس میں اتفاق رائے کیا گیا کہ جیو نے لاکھوں افراد کی دل آزاری کی جس پر جیو کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے۔ذرائع کے مطابق پیمرا کونسل آف کمپنلینٹس کراچی کو جیو کے خلاف 10,000 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن کا جائزہ لینے کے بعد جیو کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش فوری طور پر پیمرا اسلام آباد کو ارسال کر دی گئیں۔