عراق الیکشن ایرانی مداخلت کے مخالف مقتدی الصدر کا اتحاد کامیاب قرار
بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں )عراق کے الیکشن کمیشن نے کہاہے کہ مہدی آرمی نامی ملیشیا کے سابق شیعہ سربراہ مقتدیٰ الصدر کے اتحاد نے ملک کے پارلیمانی انتخابات جیت لیے ہیں۔مقتدیٰ الصدر ملک میں ایران کی مداخلت کے شدید مخالف ہیں، لیکن وہ وزیر اعظم نہیں بن سکتے کیو نکہ انہوں نے ان پارلیمانی انتخابات میں بطور امیدار حصہ نہیں لیا تھا،تاہم امید کی جا رہی ہے وہ عراق کی نئی حکومت تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کریں گے،عراق کے پارلیمانی انتخابات میں ملک کے سابق وزیراعظم حیدر العبادی کی جماعت نے تیسری پوزیشن حاصل کی ہے ۔برطانوی ٹی وی کے مطابق عراقی حکومت کی جانب سے گذشتہ سال دسمبر میں خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کیخلا ف جنگ میں کامیابی کے اعلان کے بعد یہ پہلے پارلیمانی انتخابات ہیں۔عراق کے الیکشن کمیشن کی جانب سے ہفتے کی صبح جاری کیے جانے والے نتائج کے مطابق مقتدیٰ الصدر کے اتحاد نے 54 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ سابق وزیر اعظم حیدرالعبادی کا اتحاد 42 نشستیں حاصل کر سکا۔عراق کے الیکشن کمیشن کے مطابق ایران کا حامی فتح اتحاد 47 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے دوسری نمبر پر رہا۔مقتدیٰ الصد ر کا اتحاد حکومت سازی کیلئے پارلیمان کی 329 میں سے 55 سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے میں ناکام رہا جس کے بعد اسے اب اتحادی حکو مت چلانے کیلئے مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔عراق کے سابق وزیر اعظم حیدر العبادی کے اتحاد کی شکست کی بڑی وجہ ووٹرز کی جانب سے عام زندگی میں جاری بدعنوانی کے خلاف ان کے عدم اطمینان کو ظاہر کیا جا رہا ہے۔عراق کے الیکشن کمیشن کے مطابق 12 مئی کو ہونے والے انتخابات میں ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 44.5 رہا جو گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں بہت کم ہے۔