قومی سلامتی کمیٹی نے فاٹا انضمام فیصلہ کی توثیق کردی
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ ر و ز وزیراعظم ہاؤس میں ہوا ، کمیٹی نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے فیصلے کی توثیق کردی۔5گھنٹے تک جاری رہنے والے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ملکی داخلی اور خارجی سکیورٹی صورتحال پر مشاورت، دہشت گردی کی حالیہ لہر اور کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت پر بھی بات چیت کی گئی۔ کمیٹی نے فلسطین اور کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف پر اطمینان کا اظہار کیا۔کمیٹی کوآزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں اصلاحاتی تجاویز پر بریفنگ دی گئی، اجلاس میں فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے معاملے پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے شرکاء کو فاٹا اصلاحات پر پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات پر بریف کیا اور بتایا اکثر سیاسی جماعتوں کا فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام پر اتفاق رائے ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے فیصلے کی توثیق کردی۔سلامتی کمیٹی میں آزا دکشمیر اور گلگت بلتستان کو مزید مالی و انتظامی اختیارات دینے جبکہ گلگت بلتستان کو 5 سالہ ٹیکس چھوٹ دینے پر بھی اتفاق ہوا، آئندہ 10 سال میں فاٹا کو بھی اضافی ترقیاتی فنڈز مہیا کیے جائیں گے۔ کمیٹی میں فیصلہ ہوا کہ یقینی بنایا جائے فاٹا کے مختص فنڈز کسی اور علاقے میں استعما ل نہ ہوں۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو سیاحوں اور تاجروں کیلئے ویزے کا عمل آسان بنانے کیلئے تجاویز کا ازسر نو جائزہ لیکر آئندہ اجلاس میں دوبا ر ہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان، و ز یر د ا خلہ احسن اقبال، وزیرخارجہ و د فا ع خرم دستگیر کے علاوہ دیگر وزراء بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملکی سلامتی وسرحدی سکیورٹی صورتحال ، کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر جائزہ لیتے ہوئے بھارتی بلااشتعال فائرنگ کے واقعات کی سخت مذمت کی گئی ، اجلاس میں ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے گئے اقدامات اور اس کیخلاف حاصل کامیابیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی اور دہشت گردی کیخلا ف جاری آپریشن ردالفساد میں پیش رفت پر غور کیا گیا ، اس کیساتھ ساتھ افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ ا یل اوسی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور معصوم شہریوں ، سکیورٹی فورسز پرحملوں کی مذمت اور کرنل سہیل عابد و دیگر اہلکاروں کی شہا د ت پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فلسطین کے معاملے پر ہونے والے او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت سے متعلق بھی کمیٹی کواعتمادمیں لیا۔اس کے علاوہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)کے حوالے سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق اقدامات ، مالی ٹرانزیکشن کے فول پروف نظام کے بارے میں اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور کمیٹی کے ارکان نے وزیراعظم ہاؤس میں ہی روزہ افطار کیا۔خیال رہے قومی سلامتی کمیٹی کا اس ہفتے میں بلایا جانے والا دوسرا اجلاس تھا ۔
قومی سلامتی کمیٹی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) فاٹا اصلاحات کے معاملے پر قائم کی گئی پارلیمانی کمیٹی کی مشاورت سے وفاقی کابینہ نے فیصلو ں کو حتمی شکل دیدی ۔ و فاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے آئینی ترامیم موجودہ دور حکومت میں ہی منظور کرائی جائیں گی جبکہ اکتوبر 2018 میں فاٹا میں بلدیاتی انتخابات جبکہ اپریل 2019 میں فاٹا میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخا با ت کرا ئے جائیں گے اور فاٹا اصلاحات کا مرحلہ موجودہ حکومت میں آئینی ترمیم کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔صدر مملکت نے سپریم کورٹ اور پشا ور ہائیکورٹ کی فاٹا تک توسیع کے بل کی منظوری دیدی ، فاٹا میں رائج فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کو صدارتی حکم کے ذر یعے منسو خ کیا جائے گا۔قبل ازیں قومی اسمبلی میں پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات پر اتفاق کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق سپیکر قومی ا سمبلی ایاز صادق کے چیمبر میں پارلیمانی جماعتوں کے اراکین کا اجلاس ہوا جس کی صدارت مشیر قا نونی امور بیر سٹر ظفر اللہ نے کی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، پی پی پی کی شیری رحمن، قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیرپاؤ، جما عت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ، مسلم لیگ (ن) اور فاٹا کے ارکان نے شرکت کی۔ ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کے ارکان اجلا س میں شریک نہ ہوئے۔بیرسٹر ظفراللہ اور وزارت قانون کے حکام نے مجوزہ بل پر بریفنگ دی جبکہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے سے متعلق حکومتی بل کا جائزہ لیا گیا۔ اس مو قع پر بیرسٹر ظفراللہ کا کہنا تھا یہ اجلاس مجوزہ فاٹا قانون کی تیاری کے حوالے سے تھا اب باقاعدہ اجلاس پیر کو دوپہر ایک بجے متوقع ہے۔ جما عت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے بتایا فاٹا اصلاحات پر اتفاق پایا گیا اور دو تین دن بعد بل اسمبلی میں پیش کردیا جا ئیگا ۔ واضح رہے پارلیمانی جماعتوں کے اتفاق رائے کی صورت میں آئینی ترمیم کا بل پیر کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔خیال رہے گزشتہ دنوں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں فاٹا اصلا حا ت پر فوری عملدرآمد کی منظو ر ی دی گئی تھی۔2 مئی کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اس بات کا اعلان کیا تھا فاٹا کو صوبائی اسمبلی میں نما ئند گی د ینے کے عمل کا آغاز جلد شر وع کردیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ