حکومت اپوزیشن میں نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق ،منگل کو اعلان متوقع

حکومت اپوزیشن میں نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق ،منگل کو اعلان متوقع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعظم کے متفقہ نام پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نگر ا ں وزیراعظم کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق کے بعد اب نگراں وفاقی کابینہ پر بھی مشاورت جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم اور خورشید شاہ کے درمیان پنجاب، سندھ اور بلوچستان کی نگران وزرات اعلیٰ پر بھی مشاورت جاری ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کیلئے بھی پیپلزپارٹی سے رائے مانگی ہے۔نگراں وزیراعظم کے معاملے پر جب نمائندہ جیونیوز نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے سوال کیا ،کیا نگراں وزیر اعظم چھوٹے صوبوں سے ہو گا؟ اس پر خورشید شاہ نے کہا صوبے کا بتا دیا تو باقی کیا بچے گا ۔ ا پو ز یشن لیڈر سے سوال کیا گیا نگراں وزیراعظم کوئی خاتون ہو گی یا مرد ہوگا؟ تو جواب دیا نگراں وزیراعظم کیلئے جنس کی پابندی نہیں دونوں ہو سکتے ہیں۔ نگراں وزیراعظم کیلئے میڈیا پر جو نام چل رہے ہیں کیا ان میں کوئی نام ہے؟کے جواب میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا ضروری نہیں جو نام فائنل ہورہا ہے اس کا میڈیا پربھی چرچا ہو،ہماری کوشش ہے متفقہ طور پر غیر متنازعہ شخص کو وزیراعظم لگایا جائے، منگل کو وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد نگراں وزیر اعظم کے نام کا اعلان کروں گا۔
نگران وزیراعظم

اسلام آباد( آئی این پی ) موجودہ حکومت کی آئینی مدت 31مئی کو پوری ہو رہی ہے جس میں دو ہفتوں کا وقفہ رہ گیا ہے پیپلز پارٹی کے شر یک چیئرمین آصف علی زرداری نے نگران وزیر اعظم کے فاٹا کے انجینئر شوکت اللہ کا نام تجویز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم کون ہوگا پیپلز پارٹی نگران وزیراعظم چھوٹے صوبے سے لانے کیلئے کوشاں ہے اور اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد ناموں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے ، باخبر ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے فاٹا سے انجینئر شوکت اللہ کا نام نگران وزیراعظم کیلئے تجویز کر دیا،شوکت اللہ کا نا م آصف ززرداری نے تجویز کیاہے ، انجینئر شوکت اللہ کے خاندانی ذرائع نے بھی نام تجویز کئے جانے کی تصدیق کردی ہے ،انجینئر شو کت اللہ سابق گورنر کے پی کے اور ایم این اے بھی رہ چکے ہیں۔سیاسی ذرائع کے مطابق آصف زرداری کی جانب سے پارٹی قیادت سے کہا گیا ہے اگر حکومت انجینئر شوکت اللہ کے نام پر متفق نہیں ہوتی تو دوسرے آپشن کے طور پر سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب ذوالفقار مگسی کا نا م بھی حکومت کو پیش کر کے اس کی بطور نگران وزیر اعظم منظوری لی جائے ، اس بارے میں کہا جا رہاہے ہے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ان دو نو ں ناموں کی منظوری کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو بھی اعتماد میں لیں گے۔

مزید :

صفحہ اول -