نقیب قتل کیس،عدالت کا سی ڈی کی کاپیاں پیش کرنے کا حکم
کراچی(آئی این پی ،مانیٹرنگ ڈیسک ) نقیب اللہ قتل کیس کے وکیل استغاثہ سنگین دھمکیوں کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ ہو سکے جب کہ سرکاری وکلا نے عدالتی نوٹس وصول کرنے سے معذرت کرلی،فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ حیرت ہے سرکاری وکلا نوٹس بھی وصول نہیں کررہے، میں نے (بقیہ نمبر41صفحہ12پر )
پہلے ہی ہائی کورٹ کو لکھا تھا کہ کیس بھیج رہے ہیں توعملہ اور سرکاری وکیل بھی بھیجیں، عدالت نے پیش کردہ سی ڈی کی کاپیاں پیش کرنے کا حکم د یتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 28 مئی تک ملتوی کر دی ۔ہفتہ کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، جیل حکام نے سابق ایس ایس پی ملیر را ؤ انوار سمیت دیگر ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کردیا۔ مقدمے کی سماعت بند کمرے میں ہوئی۔ تفتیشی افسرنے سی سی ٹی وی فوٹیج پر مشتمل سی ڈی اور دیگر شواہد عدالت کے روبرو پیش کردیئے تاہم مقدمے کے وکیل استغاثہ علی رضا ایڈووکیٹ پیش نہ ہوئے ان کی جگہ دیگر سرکاری وکلا پیش ہوئے۔سماعت کے دوران صورت حال اس وقت پیچیدہ ہوگئی جب کہ سرکاری وکلا نے عدالتی نوٹس وصول کرنے سے انکار کردیا، جس پر فاضل جج نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حیرت ہے سرکاری وکلا نوٹس بھی وصول نہیں کررہے۔علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کے دوران سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر ملزمان کو پیش کیا گیا، جہاں مقدمے میں نامزد ملزم ڈی ایس پی قمر احمد نے ضمانت کی درخواست دائر کردی۔عدالت نے ڈی ایس پی قمر احمد کی درخواست ضمانت پر بحث کے لیے نوٹس جاری کردیئے۔دوسری جانب آج سماعت کے دوران پولیس نے مفرور ملزمان شعیب شوٹر، امان اللہ مروت اور دیگر کی عدم گرفتاری سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ تاحال مفرور ملزمان کاسراغ نہیں لگایا جاسکا، ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔راؤ انوار کو جیل میں بی کلاس کی سہولت فراہم کرنے سے متعلق درخواست پر وکلا نے دلائل دیئے۔پیشی کے دوران کمرہ عدالت میں راؤ انوار، شریک ملزم پولیس افسران سے گپ شپ کرتے نظر آئے۔کمرہ عدالت کے اے سی کی کولنگ کم ہونے پر بھی راؤ انوار نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے عدالت کا اے سی کام ہی نہیں کر رہا؟غیر رسمی گفتگو کے دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ 'راؤ انوار صاحب سنا ہے کورٹ میں گرمی زیادہ ہے، لیکن آپ تو ہشاش بشاش لگ رہے ہیں۔جس پر سابق ایس ایس پی نے جواب دیا کہ 'نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔جیل حکام نے راؤ انوار کو اورنج رنگ کی جیکٹ سے استثنا دے دیا اور سابق ایس ایس پی کو آج ہتھکڑی لگائے بغیر سادہ کپڑوں میں عدالت لایا گیا۔