پاکستانی اعتراض پس پشت،مودی نے مقبوضہ کشمیر میں ہائیڈروالیکٹرک پلانٹ منصوبہ کا افتتاح کر دیا
سری نگر(آئی این پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ منصوبہ پر پاکستان نے سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ سندھ طاس معاہدے کے منافی ہے، بھارتی وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر میں ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ منصوبہ کا افتتاح کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم نیرندر مودی نے گذشتہ روز متنازعہ علاقے کشمیر میں ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ کا افتتاح کر دیا ہے۔ پاکستان نے اس پلانٹ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دریائی پانی کے بہا میں رخنہ پیدا ہو گا۔ بھارت کشن گنگا ہائیڈرو پاور اسٹیشن پر کام کا آغاز 2009 میں شروع ہوا تھا اور اسے تیز رفتاری سے مکمل کیا گیا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ یہ منصوبہ عالمی بینک کی ثالثی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔دریں اثناء بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے خلاف وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی ‘ اس موقع پر ریاست بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی جبکہ سرینگرمیں پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے‘ جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر کے لوگوں اور گاڑیوں کی تلاشیوں کا سلسلہ جاری ہے دوسری جانب حریت رہنماؤں کی مودی کی آمد کیخلاف مکمل ہڑتال‘سیاہ جھنڈے لہرانے اور لال چوک تک احتجاجی مارچ کرنے کی کال دی تھی‘حریت رہنما سید علی گیلانی‘ یاسین ملک اور دوسرے رہنماؤں کو گھروں اور تھانوں میں نظربند کر دیا گیا‘ مقبوضہ وادی ’’قاتل قاتل مودی قاتل‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھی تفصیلات کے مطابق حریت قیادت کی اپیل پر سرینگر لال چوک تک پرامن احتجاجی مارچ کیا جارہا ہے ۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے مارچ کی قیادت سے روکنے کے لیے حریت رہنما سید علی گیلانی، یاسین ملک اور دوسرے رہنماوں کو گھروں اور تھانوں میں نظربند کر دیا ہے۔
مودی