پاکستانی جذبانی نعرے نہیں،نظریے پروجودمیں آیا،حافظ عبدالرحمن

پاکستانی جذبانی نعرے نہیں،نظریے پروجودمیں آیا،حافظ عبدالرحمن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


راولپنڈی (جنرل رپورٹر)جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے مرکزی رہنماء پروفیسر حافظ عبدالرحمٰن مکی نے کہا ہے کہ پاکستان کسی جذباتی نعرے پر وجود میں نہیں آیا بلکہ نظریے پر وجود میں آیا ہے ۔کچھ لوگ اپنے اقتدار کے لیے ممبئی حملوں کا الزام پاکستان پر لگا کر پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچارہے ہیں تاہم عوام انہیں اب قبول نہیں کرے گی ،نظریہ پاکستان پر حملہ کیا جارہا ہے کچھ لوگ مل کر پاکستان سے نظریہ پاکستان کو ختم کرنا چاہتے تھے لیکن جماعۃ الدعوۃ نے نظریہ پاکستان ہی بقائے پاکستان کے نام سے مہم شروع کی اور گھر گھر،گلی گلی جاکر بتایا ہم نے ملک پاکستان کس طرح حاصل کیا نظریہ پاکستان کیا ہے۔جماعۃ الدعوۃ یہ مہم جاری رکھے گی اور احیائے نظریہ پاکستان کی مہم چلائے گی ،نظریہ پاکستان پر ملک بنایا تھا اور اسی ملک بچائیں گے بھی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جماعۃ الدعوۃ راولپنڈی کے ضلعی مسؤل مولانا عبدالرحمٰن اورواہ کینٹ کے ذمہ دارمحمد وقاص بھی موجود تھے۔حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ آج پاکستان کی سرحدیں مضبوط ہیں لیکن پاکستان کے دشمنوں نے اندروں محاذ گرم کر رکھا ہے پاکستان کے دشمن پاکستان کے نوجوانوں کو اینٹی پاکستان تیار کررہے ہیں ،پاکستان کے اندر ثقافت ،تہذیب اور نصاب پر حملہ کرکے انہوں نے نوجوانوں کی ذہن سازی کی اور وہ اس میں کامیاب ہوئے ۔ پاکستان کا دشمن پاکستان میں لادین لوگوں کو سیاست میں لاکر کھڑا کرنا چاہتا ہے اس کا یہ نقصان ہوتا ہے حکمران اپنی کرسی کے لالچ میں ختم نبوت ﷺ پر واہ کرتے ہیں،پاکستان کے اداروں اور عدلیہ کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور ممبئی حملوں کا الزام پاکستان پر لگا کر پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچاتے ہیں،عالم اسلام سے بے خبر اور کشمیر کے مسئلہ پر خاموش اور فلسطین میں جاری ظلم و ستم پر اپنے منہ سے کوئی مذمت تک کا لفظ بھی نہیں بولتے ۔انہوں نے کہا کہ آج ہمیں اپنا سیاسی زاویہ درست کرنا ہوگا ۔پاکستان سے لڑائی جھگڑے ،خواتین پر لعن طعن او راینٹی پاکستان سیاست کا خاتمہ کرنا ہوگا ۔پاکستان میں وڈیروں ،شہنشاہوں اور مال دار لوگوں کو آگے لانے کی بجائے عام الناس کو آگے لایا جائے ۔آج پاکستان میں اسلامی سیاست کو کھڑا کرنا ہوگا وہ سیاست جو نبی ﷺ نے سکھائی ہے ۔سیاست کا مطلب کرسی کو اقتدار کا لالچ نہیں بلکہ سیاست کا مطلب ایک معاشرے کی تشکیل ہے،قوم کی تربیت،تعلیم ،تہذیب وتمدن اور قوم کی ایک کتاب قرآن مجید کے مطابق ذہن سازی کرنا ۔انہوں نے کہا کہ ملی مسلم لیگ عام الناس میں سے لوگوں کو سامنے لائے گی اور پاکستان سے متشدد سیاست کا خاتمہ کرے گی،پاکستان میں اسلامی نظریاتی سیاست کا نفاذ ہوگا،ملک پاکستان میں نظریہ پاکستان کی آواز اٹھائیں گے ۔نظریہ پاکستان ،غلبہ اسلام اور کشمیر کی تحریک آزادی کے لئے آواز اٹھائیں گے ۔ملی مسلم لیگ بتائے گی سیاست کیا ہوتی ہے ،اب بیدار ہونے کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کشمیری پاکستان سے محبت کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں اور گذشتہ ماہ سینکڑوں کشمیری تحریک آزادی کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرگئے اور دوسری طرف قبلہ اول کے تحفظ کے لئے سینکڑوں فلسطینیوں نے اپنی جانیں پیش کردی ،معذور ابو فہد کی شہادت نے پورے عالم اسلام کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ فلسطین کے لئے اور کشمیر کے لئے عالمی سطح پر آواز اٹھائیں اور پاکستان کی حکومت بھی اس معاملہ کو عالمی سطح پر اجاگر کرے۔