تحریک انصاف کی حکومت کا مجوزہ پلان پیش، ہمارانظریہ ریاست مدینہ کا ہے، ہمیشہ اللہ تعالیٰ کا منصوبہ کامیاب ہوتاہے :عمران خان

تحریک انصاف کی حکومت کا مجوزہ پلان پیش، ہمارانظریہ ریاست مدینہ کا ہے، ہمیشہ ...
تحریک انصاف کی حکومت کا مجوزہ پلان پیش، ہمارانظریہ ریاست مدینہ کا ہے، ہمیشہ اللہ تعالیٰ کا منصوبہ کامیاب ہوتاہے :عمران خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی حکومت کا 100 دن کا مجوزہ پلان پیش کرتے ہوئے کہا کہ 100 روزہ پلان کا مقصد پالیسیوں کو تبدیل کرنا ہے،ہماری حکومت کے ابتدائی 100 روزہ پارٹی کی عکاسی کریں گے کہ پارٹی کس راستے پر گامزن ہے،پاکستان کو فلاحی پاکستان بنائیں گے اور ہمارا نظریہ مدینہ کی ریاست کا نظریہ ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک منصوبہ انسان بناتا ہے اور ایک اللہ اور کامیاب ہمیشہ اللہ کا منصوبہ ہوتا ہے۔
اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم 2013 میں حکومت میں آ جاتے تو شاید اس قدر تیار نہ ہوتے جس طرح اب ہیں، ہمارے پاس اب حکومت چلانے کا 5 سال کا تجربہ ہے اور ہم نے اس سے بہت کچھ سیکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ اربوں روپے چوری کر کے کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا، یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ معاشرہ کتنی پستی میں چلا گیا ہے، مجھے کیوں نکالا کا مطلب ہے کہ میں اتنا طاقتور ہوں کہ مجھے کیسے نکالا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ 100 دن پلان کا مقصد ہے کہ پالیسیوں کو تبدیل کریں، حکومت نے ملک کو اتنا مقروض کر دیا ہے اور قرضہ اتارنے کی صلاحیت بھی ختم کر دی۔ان کا کہنا تھا کہ مدارس میں 25 لاکھ بچے پڑھ رہے ہیں لیکن ان کا کسی نے نہیں سوچا کہ وہ بھی ہمارے ہی بچے ہیں، کیا مدارس میں پڑھنے والے بچے ڈاکٹرز اور انجینئرز نہیں بن سکتے؟ ہم نے اداروں کو طاقتور بنانا ہے، کسی بھی ادارے میں سزا و جزا ختم ہو جائے تو ادارہ تباہ ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے مافیاز ہر ادارے میں بیٹھے ہوئے ہیں لیکن ہم نے نچلے طبقے کو اوپر لانا ہے اور اس کے لیے سب سے پہلے بیورو کریسی کو سیاست سے پاک کرنا ہو گا،ہم اداروں میں میرٹ کا نظام لائیں گے، سول سروسز میں اصلاحات کریں گے اور گورننس کا نظام ٹھیک کریں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سی پیک ایک زبردست موقع ہے لیکن سی پیک سے بھی زیادہ سمندر پار پاکستانی ہمارے لیے زیادہ فائدہ مند ہو سکتے ہیں، بدقسمتی سے ہمارا نظام اوور سیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کی اجازت نہیں دیتا، ن لیگ والے کہتے ہیں کہ کے پی کے میں ایک ارب درخت نہیں لگائے، انہیں شرم آنی چاہیے، عالمی اداروں نے بھی تسلیم کیا کہ خیبر پختونخوا میں ایک ارب درخت لگائے گئے، پنجاب میں بڑے بڑے جنگلات ختم کر دیے گئے، چھانگا مانگا سے 80 فیصد درخت ختم کر دیے گئے، میانوالی کے جنگلات پر بھی قبضہ کر لیا گیا، راجن پور کے جنگلات پر بھی قبضہ کر لیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف جہاں بھی جاتے ہیں کہتے ہیں کہ میں نے یہ موٹر وے بنا دی وہ موٹر وے بنا دی تو کیا موٹر وے بنانا ہی کامیابی ہے، موٹر وے تو کسی کو بھی پیسے دیں وہ بنا دے گا، اگر آپ قوم بنا دیں تو موٹر وے لوگ خود بنا دیں گے۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -