آبادی کے دباؤ نے شہر کی کراچی میں مسائل کے انبار لگا دیئے ہیں: اسلم خان
کراچی (سٹاف رپورٹر)انٹیلکچول فورم آف پاکستان کے صدر اسلم خان نے کہا ہے کہ آباد ی کے دباؤ نے شہر کراچی میں مسائل کے انبار لگادیئے ہیں۔ ایک طرف کچی آبادی وجود میں آئیں تو دوسری طرف کچرے کے انبار لگتے چلے گئے جبکہ پانی بجلی اور گیس سیوریج کے اس قسم کی دوسری سہولتوں کا فقدان ہونے سے شہریوں کو شدیدمشکلات کا سامنا ہے۔اپنے ایک بیان میں اسلم خان نے کہا کہ کراچی پاکستان کا واحد شہر جو اپنی غریب پروری اور ملک بھر کے بیروزگاروں کی اکثریت کو روزگار دینے کے حوالے سے اپنا انفرادی مقام رکھتا ہے۔ کراچی شہر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان کے تمام صوبوں بشمول سابقہ فاٹا گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر بلکہ پاکستان کے تمام قصبوں دیہاتوں کے شہریوں کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان شہریوں کی کراچی آمد کا سلسلہ سالہا سال سے روز کی بنیاد پر جاری ہے جس کی وجہ سے اس کو منی پاکستان بھی کہا جاتا ہے آبادی کے اس دباؤ نے کراچی میں مسائل کے انبار لگا دیئے ہیں ایک طرف کچی آبادی وجود میں آئیں تو دوسری طرف کچروں کے انبار لگتے چلے گئے جبکہ پانی بجلی اور گیس سیوریج اور اس قسم کی دوسری سہولتوں کا فقدان ہوتا چلا گیا یہ بات خاص طور پر نوٹ کرنے کی ہیان تمام صوبوں جس کے شہری جو روزانہ کی بنیاد آتے ہیں انکی فلاح و بہبود کے لئے اپنے بجٹ سے شہر کراچی کے لئے کچھ نہیں کیا بلکہ ان شہریوں کا جو کراچی کی سہولت کا استعمال کرتے ہیں اور کراچی میں رہائش پذیر ہیں ان کا این ایف سی ایوارڈ وفاق سے وصول کر رہے ہیں ہیں یہ بات ذہن نشین رہے این ایف سی ایوارڈ آبادی کی بنیاد پر دیا گیا ہے دوسری طرف آخری این آیف سی ایوارڈ میں سندھ کو بڑا حصہ اس لیے دیا جاتا ہے کہ کراچی وفاق کے ریونیو کو جمع کرنے میں ایک اہم ترین کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح وفاقی حکومت این آیف سی ایوارڈ کے ذریعے اپنے وسائل/آمدنی میں سے حصہ دیتی اس طرح صوبائی حکومت پر لازم ہے کہ پی آیف سی پروینشل فنانس کمیشن قائم کرے اور اس کے ذریعے اپنے وسائل/آمدنی کو ضلعوں میں تقسیم کرے۔ بلدیاتی حکومتوں کوان کا حق دیا جائے تاکہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہو جائے اور عام آدمی کواس کا حق مل جاء