فارن ڈاکٹرز الائسنس کا فارغ التحصیل ڈاکٹرز کو ہاؤس جاب دینے کا مطالبہ

فارن ڈاکٹرز الائسنس کا فارغ التحصیل ڈاکٹرز کو ہاؤس جاب دینے کا مطالبہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ُپشاور (سٹی رپورٹر)پاکستان فارن ڈاکٹرز الائنس نے وزیر اعظم عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ فارن سے فارغ التحصیل ڈاکٹرز کو ہاوس جاب کی اجازت دینے سمیت پرویژنل لائسنس دی جائے اور لائسنس کیلئے امتحان کو تین مراحل کے بجائے ایک مرحلہ میں کر دیا جائے تاکہ طلبہ کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو اور وہ کلینک کھولنے کے ساتھ ساتھ مزید تعلیم حاصل کرنے کے بھی قابل ہو اور پاکستان میڈیکل کونسل اور دیگر ادارے کو فارن سے فارغ ڈاکٹرز کو حراساں کرنا بند کرنے کاسلسلہ بند کریں بصورت دیگر پاکستان میڈیکل کونسل کے سامنے خو کشی پر مجبور ہو جائنگے،پشاور پریس کلب میں الائنس کے مرکزی صدر ڈاکٹر فیض اللہ خان،نائب صدر ڈاکٹر محمود آفریدی اور جی ایس ڈاکٹر عدنان شوکت نے دیگر ڈاکٹرز کے ہمراہ پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ فارن گریجویٹس پر حکومت نے آنکھیں بند کی ہوئی ہے اور اب تک جابز نہ ہونے کی وجہ سے پانچ سے چھ فارن گرجویٹس خود کشی کر چکے ہیں اور حکومت نے اقدامات نے نہ اٹھائے مزید بڑھ سکتی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں کرونا کی وباء کی وجہ سے امتحان ملتوی ہے جبکہ ڈاکٹرز کی کمی کا بھی رونا رویا جا رہا ہے مگر حکومت فارن کے پانچ ہزار فارغ التحصیل ڈاکٹرز پریکٹس کی اجازت نہیں دی جا رہی جو سراسر ظلم ہے ڈاکٹرز نے کہا کہ ہم سے لائسنس کے نام پر تین مراحلہ وار امتحان لیا جاتا ہے جو کسی ملک میں نہیں جاتا جسکی وجہ سے بہت سے طلبہ کو لائسنس اور پریکٹس شروع کرنے میں چار سال بھی لگ جاتے ہیں اسکے علاوہ لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے خود کا کلینک بھی نہیں کھول سکتے جبکہ ہماری فارن کی میڈیکل ڈگریاں سفارتی طور پر تصدیق شدہ ہونے کے باوجود یہاں کے نیشنل ہیلتھ سروسز، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ہمیں مختلف امتحانات کے نام پر ہمارا قیمتی وقت اور پیسہ ضائع کرنے لگے جسکی وجہ سے ڈاکٹرز اور انکے خاندان ذہنی قرب میں مبتلا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کسی شہری کو اعلی ٰ تعلیم سے روکنا ائین کے خلاف ہے انہوں نے وزیر اعظم عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں کم از کم پرویشنل لائسنس دیا جائے تاکہ ہم اپنی ہاؤس جاب مکمل کر سکیں اور ہاؤس جاب کے بعد ہمارا امتحان لے لیا جائے اور مرحلہ وار امتحان کے بجائے ایک امتحان لیا جائے کیونکہ ہم بھی پاکستانی شہری ہے کوئی غیر ملکی نہیں جبکہ مشکل کی اس گھڑی میں ہمیں قوم کی خدمت کرنے کا موقع دیا جائے اور ہماری خاندان والوں پر رحم کیا جائے ہمیں انصاف سمیت ہمارے مسائل حل کیے جائے بصورت دیگر پاکستان میڈیکل کونسل کے سامنے خاندان والوں سمیت خود سوزی پر مجبور ہو جائنگے