احساس کفالت پروگرام کی قانونی حیثیت کیا؟ لاہور ہائیکورٹ، سیکرٹر ی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور وفاقی حکومت سے جواب طلب
لاہور(نامہ نگارخصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے احساس کفالت پروگرام کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھا تے ہوئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سیکرٹری کو 6جون کیلئے طلبی کے نوٹس جاری کردیئے،فاضل جج نے اس سلسلے میں وفاقی حکو مت سے جواب بھی طلب کرلیاہے،وکلاء کیلئے فنڈزمختص کروانے کیلئے دائر لاہورہائی کورٹ بار کی درخواست کی سماعت کے دوران انکشا ف(بقیہ نمبر54صفحہ6پر)
ہواکہ احساس کفالت پروگرام کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقم دی جارہی ہے،جس پر فاضل جج نے قراردیا کہ بظاہر احساس کفالت پروگرام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،بینظیرانکم سپورٹ ایکٹ موجود ہے جبکہ ادائیگیاں کفالت پروگرام کے تحت ہورہی ہیں، فا ضل جج نے حکومت کی طرف سے پیش کئے گئے جواب کا جائزہ لینے کے بعد ریمارکس دیئے کہ عدالت نے احساس کفالت پروگرام سے جوا ب مانگا تھا،اس کی بجائے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا جواب آگیا،عدالت نے استفسارکیاہے کہ احساس کفالت پروگرام کے تحت کس طرح ادائیگیاں ہو رہی ہیں؟ بغیر قانونی تحفظ کے کیسے کسی کو رقم دی جاسکتی ہے؟فاضل جج نے آئندہ تاریخ سماعت پر وفاقی حکومت سے وکلاء کیلئے فنڈزمقررکرنے کی سمری کی نقل بھی طلب کرلی،اس کیس کی سماعت شروع ہوئی تو فاضل جج نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیا ق اے خان سے استفسار کیا کہ کیا احساس پروگرام کو کس قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا احساس کفالت پرو گر ام کو قانونی تحفظ حاصل نہیں،جس پر فاضل جج نے کہا کہ بغیر قانونی تحفظ کے کیسے کسی کو رقم دی جاسکتی ہے؟سرکاری وکیل نے کہا کہ وفاقی حکومت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ادائیگیاں کررہی ہے،جس پر فاضل جج نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سیکرٹری کو طلب کرلیا، عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت نے وکلا کیلئے ابھی تک فنڈز کیوں مختص نہیں کئے؟جبکہ عدالت میں فنڈز کی فرا ہمی کیلئے بیان دیاگیاتھا،کیوں نہ اس کیس میں توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیں،سرکاری وکیل نے کہا کہ وکلاء کو فنڈز کی فراہمی کیلئے ا قد ا مات کئے جارہے ہیں، جس پر فاضل جج نے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں جو سمری بھجوائی گئی ہے اس کی نقل آئندہ تاریخ سماعت پر پیش کی جا ئے،لاہور ہائی کورٹ بار کی طرف سے دائر درخواست میں موقف اختیارکیا گیاہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے باعث عدالتیں بند ہیں،وکلاء کو امدادی فنڈ کی فراہمی کا حکم دیاجائے۔
لاہور ہائیکورٹ