سعودی عرب میں کوڑوں کی سزا ختم،مجرموں کے ساتھ اب کیا سلوک کیاجائےگا؟ نئے احکامات جاری

ریاض(ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب میں تعزیراتی کوڑے مارنے کی سزا کو باضابطہ طور پر ختم کردیا گیاہے۔ سعودی وزارت انصاف کی جانب سے کی گئی ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ مملکت کی سپریم جوڈیشل کونسل نے کوڑے مارنے کی سزا کے خاتمے کا باضابطہ حکمنامہ جاری کردیاگیاہے۔
مستقبل میں مجرموں کو کوڑوں کے بجائے قید یاجرمانے یا پھردونوں سزائیں سنائیں جائیں گی۔
ٹویٹ میں کہاگیاہے کہ عدالتیں مقدمات کی سماعت کریں گی، ان کا جائزہ لیں گی اور ہر مقدمے کا اس کی نوعیت کے اعتبار سے منصفانہ فیصلہ کریں گی۔
واضح رہے کہ سعودی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ ماتحت عدالتوں کے نظام میں ایک شاہی فرمان کے ذریعے کوڑوں کی سزا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سعودی سپریم کورٹ کے جنرل کمیشن نے عدالتوں کےلیے رہنما اصولوں پر مشتمل ہدایت نامہ بھی جاری کیا تھا جس میں ماتحت عدالتوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ مختلف جرائم کے مرتکب افراد کو آئندہ کوڑے مارنے کے بجائے ان پر صرف جرمانہ عائد کرسکیں گی، قیدِ بامشقت سنا سکیں گی، یا پھر یہ دونوں سزائیں بیک وقت دے سکیں گی۔
Prison or fines or both will be some of the alternative sentences to replace flogging. Courts will hear and evaluate cases and make most sound decisions regarding each case. https://t.co/2yvqKGfUZ9
— Saudi Ministry of Justice (@MojKsa_EN) May 19, 2020
ایکسپریس نیوز کے مطابق مذکورہ حکم کا اطلاق صرف ایسے جرائم پر ہوگا جن کےلیے اسلام میں شرعی طور پر سزائیں مقرر نہیں اور منصف (جج) کو یہ صوابدیدی اختیار دیا گیا ہے کہ وہ قرآن و سنت کی روشنی میں، اجتہاد کرتے ہوئے، سزا کا خود تعین کرے۔
یہ گزشتہ پانچ سال کے دوران انسانی حقوق سے متعلق کی جانے والی 70 قانونی اصلاحات میں سے ایک ہے جس کا مختلف حلقوں کی جانب سے خیرمقدم کیا جارہا ہے۔