1999ءکے ورلڈکپ میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں پاکستان کی ناقابل یقین شکست، وسیم اکرم نے الزامات کا جواب دیدیا

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ بنگلہ دیش میرے دل کے بہت قریب رہا ہے لیکن 1999ءورلڈکپ میں پاکستان کی شکست منصفانہ تھی اور اس میچ میں شکست کے بعد بہت مایوسی بھی ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم نے بنگلہ دیش کے کرکٹرز تمیم اقبال اور دیگر کے ساتھ سوشل میڈیا پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بنگلہ دیش کو بہت مس کر رہا ہوں کیونکہ یہ ہمیشہ میرے دل کے بہت قریب رہا ہے۔ بنگلہ دیش نے گزشتہ دس، بارہ سال میں اپنی کرکٹ کو بہت بہترکیا ہے، شکیب الحسن، مشفیق الرحیم، مستفیض الرحمان بہت اچھے کرکٹرز ہیں، اگرمجھے شکیب الحسن اور تمیم اقبال کا سامنا کرنا پڑتا تو ایک اچھا مقابلہ ہوتا۔
وسیم اکرم کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈ کپ 1999ءمیں بنگلہ دیش کی جیت منصفانہ تھی، اس دن بنگلہ دیش کی ٹیم نے پاکستان سے زیادہ اچھا کھیل پیش کیا تھا اور اس میچ میں شکست کے بعد بہت مایوسی ہوئی تھی، تاہم اس وقت بنگلہ دیش ٹیم کی تعریف بنتی تھی جنہوں نے اس میچ میں بہت اچھا کھیلا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین سمیت کئی سابق کرکٹرز یہ الزامات عائد کرتے رہے ہیں کہ ورلڈکپ 1999ءمیں بنگلہ دیش کیخلاف میچ سمیت پاکستان کے تین میچ کے نتائج پر شکوک و شبہات ہیں جن کی تحقیقات ہونی چاہئیں جبکہ سابق اوپنر عامر سہیل نے وسیم اکرم پر براہ راست الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے 1992ءکے ورلڈکپ کے بعد اس بات کو یقینی بنایا کہ قومی ٹیم کوئی بھی میگا ایونٹ جیت نہ سکے۔