بدین میں مرزا کی کامیابی ،پیپلزپارٹی کیلئے دھچکا
تجزیہ : نعیم الدین
سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں روایتی انداز میں گذشتہ دور میں ہونے والے انتخابات کے مقابلے میں نمایاں تبدیلیاں اس مرتبہ بڑی سیاسی شخصیات کی اولادوں اور رشتہ داروں کی شرکت۔ سندھ میں ایک اور بڑی تبدیلی پیپلز پارٹی کے مقابلے میں آزاد امیدواروں کے ساتھ ساتھ ن لیگ کو بھی کامیابی نصیب ہوئی۔ بدین کے بڑے حصے میں سابق وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کے امیدواروں کو کامیابی حاصل رہی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پہلے مرحلے میں پیپلز پارٹی اور آزاد امیدواروں کی اکثریت کامیاب ہوئے، لیکن دوسرے مرحلے کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو بڑی تعداد میں امیدواروں کی کامیابی نصیب ہوئی ہے۔ جو کہ پیپلز پارٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہوسکتا ہے۔ مجموعی طور پر پنجاب کے مقابلے میں سندھ میں الیکشن کے دوران امن وامان کی صورتحال بہتر رہی جبکہ انتظامیہ کو شکایات کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ سیاسی حلقوں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ دوسرے مرحلے میں بننے والی صورتحال کے باعث سندھ کی سیاست پر گہرے اثرات پڑ سکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سابقہ وزیر پیر مظہر الحق کے صاحبزادے جبکہ سینیٹر سسی پلیجو ان کے والد، نوید قمر کے صاحبزادے مخدوم امین فہیم کے بھتیجے اور مخدوم رفیق کے صاحبزادے، ذوالفقار مرزا کے صاحبزادے کے علاوہ اور متعدد سیاسی شخصیات سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے الیکشن میں حصہ لیا۔ جبکہ متحدہ قومی موومنٹ نے بھی کچھ علاقوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر امیدواروں کی کامیابی کیا رنگ لائیگی۔ اور اسکے سندھ کی سیاست پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ آئندہ آنے والے 2018 کے الیکشن کے لیے تبدیلیوں کا اشارہ دے رہے ہیں۔