ٹرمپ کی حکومت آنے کے بعد بھی پاکستان سے تعاون متاثر نہیں ہو گا :امریکہ
واشنگٹن(اے این این) امریکہ نے نئے صدر کے آنے کے بعد دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی امداد کئے جانے سے متعلق خبروں اور قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ٹرمپ حکومت آنے کے بعد بھی پاکستان سے تعاون متاثر نہیں ہوگا، نئی امریکی انتظامیہ کے آنے سے خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی،پاک بھارت معاملات پر بات چیت جاری ہے ،نئی انتظامیہ کے3سے 4سو لوگ محکمہ خارجہ میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے،تبدیلی کا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔یہ بات امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے واشنگٹن میں میڈیا کو معمولکی بریفنگ میں مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہی۔ترجمان نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ ٹ رمپ کے آنے کے بعد پاکستان اور امریکہ کے تعلقات خراب ہو جائیں گے ،امریکہ کا پاکستان کے ساتھ تعاون متاثر ہو گا اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو ملنے والی امداد بند ہو جائے گی۔اس طرح کی باتیں محض قیاس آرائیاں ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔انھوں نے کہا کہ ٹرمپ کے آنے کے بعد بھی پاک امریکہ تعاون متاثر نہیں ہوگا۔ پاکستان کے ساتھ خارجہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول کے مطابق رہیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے آنے کے بعد بھی دہشت گردی کے خلاف پاکستان سے تعاون متاثر نہیں ہو گا۔نھوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے حوالے سے کوئی رائے نہیں دے سکتا اور نئی انتظامیہ اپنی پالیسیاں خود طے کرے گی لیکن امریکا خطے میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان سے تعاون کر رہا ہے اور نئی امریکی انتظامیہ کے آنے کے باوجود یہ تعاون متاثر نہیں ہو گا۔انھوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات چاہتا ہے اور اس مقصد کیلئے کوششیں کرتا رہے گا، پاکستان اور انڈیا کے معاملات پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ایک سوال کے جواب میں جان کربی کا کہنا تھا کہ امریکی محکم خارجہ میں تبدیلی کا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے 300 سے 400 لوگ محکمہ خارجہ میں آئیں گے۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اس قسم کی خبریں میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی امداد روک دے گی۔
امریکہ