دنیا کے وہ ہوٹلز جہاں شادی شدہ جوڑے بالکل مفت قیام کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ ثابت کر دیں کہ۔۔۔

دنیا کے وہ ہوٹلز جہاں شادی شدہ جوڑے بالکل مفت قیام کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ ...
دنیا کے وہ ہوٹلز جہاں شادی شدہ جوڑے بالکل مفت قیام کر سکتے ہیں بشرطیکہ وہ ثابت کر دیں کہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

روم (نیوز ڈیسک) غریب ممالک کی آبادی اس تیزی سے بڑھ رہی ہے کہ یہ طوفان ان کی پہلے سے لڑ کھڑاتی معیشتوں کو ملیا میٹ کرتا نظر آ رہا ہے، لیکن دوسری جانب یورپی ممالک کو یہ پریشانی لاحق ہے کہ ان کے عوام آبادی بڑھانے میں دلچسپی نہیں لے رہے۔ اٹلی میں یہ مسئلہ شدت اختیار کر گیا ہے اور حکومتی کوششوں کے بعد اب ملک کے نمایاں ہوٹلوں نے بھی لوگوں کو آبادی بڑھانے کی جانب مائل کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ متعدد بڑے ہوٹلوں نے اس مقصد کے لئے دلچسپ پیشکش کر دی ہے کہ ان کے ہاں قیام کے دوران حاملہ ہونے والے جوڑے سے کسی بھی قسم کے اخراجات وصول نہیں کئے جائیں گے۔
ویب سائٹ News.com.auکی رپورٹ کے مطابق یہ پیشکش دس بڑے ہوٹلوں کے گروپ نے کی ہے۔ ان میں سے کچھ ہوٹلوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی جوڑا اس بات کا ثبوت فراہم کر دے کہ ان کا حمل ہوٹل میں قیام کے دوران وقوع پذیر ہوا تو اسے قیام کے تمام اخراجات واپس کر دیئے جائیں گے، جبکہ کچھ ہوٹل ان جوڑوں کو اگلی بار مفت قیام کی سہولت فراہم کریں گے ۔

سعودی عرب میں خوفناک واقعہ، شیر کا نو عمر لڑکی پر حملہ اور پھر۔۔۔ ایسی ویڈیو سامنے آگئی کہ دیکھ کر انسان کانپ اُٹھے
انوکھی پیشکش کرنے والے ہوٹلوں کے گروپ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ’’اولاد پیدا کرنا گہری محبت کی علامت ہے اور زندگی کے تمام مشکلات کے باوجود یہ اچھا کام ضرور کرنا چاہیے۔ ‘‘ عوام نے بھی اس پیشکش پر خوشی کا اظہار کیا ہے، البتہ اس بات پر متعدد لوگوں نے تشویش کا اظہار بھی کیا ہے کہ ہوٹل شادی شدہ جوڑوں کے علاوہ غیر شادی شدہ جوڑوں کو بھی یہ پیشکش کر رہے ہیں ، جس کے نتیجے میں ناجائز ولادتوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔

’’پورے گاؤں میں جب بھی کوئی خاتون بیوہ ہو جائے اسے اس شرمناک کام کے لیے میرے پاس لایا جاتا ہے کیونکہ۔۔۔‘‘
واضح رہے کہ یورپی یونین کے ممالک میں سب سے کم شرح پیدائش اٹلی میں ہے۔ اٹلی کی حکومت کیلئے یہ بات مزید تشویش کا باعث ہے کہ ملک میں شرح پیدائش گزشتہ ڈیڑھ سو سال کی کم ترین سطح پر آچکی ہے۔ حالیہ اعدادو شمار کے مطابق ہر ایک ہزار جوڑوں میں سے صرف آٹھ کے ہاں بچے کی پیدائش ہو رہی ہے۔ عوام کو شرح پیدائش میں اضافے کی جانب مائل کرنے کیلئے حکومت اپنے طور متعدد اقدامات کر چکی ہے لیکن کوئی واضح کامیابی نہ ملنے کے بعد پرائیویٹ سیکٹر نے بھی ان کو ششوں میں حکومت کا ہاتھ بٹانا شروع کر دیا ہے ۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -