صاف دیہات پروگرام ‘‘ ایک سنگ میل ثابت ہوگا،منشاء اللہ بٹ
لاہور(نمائندہ پاکستان)وزیر بلدیات محمد منشاء اللہ بٹ نے محکمانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیہی علاقوں میں صفائی کا نامناسب نظام بھی ایک بڑا مسئلہ بنتا جارہاہے۔ صوبہ بھر میں’’ خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام‘‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ’’خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام ‘‘گاؤں میں صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔بلدیاتی اداروں کے ذریعے اس پروگرام پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔ صاف دیہات پروگرام کے تحت 18ارب 59 کروڑ روپے کی لاگت سے پنجاب کے 3200 دیہات میں صفائی اور کوڑے کرکٹ کومناسب طریقے سے تلف کرنے کا نظام وضع کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں دیہات میں 20 ہزار خاکروبوں کے تقررکے ساتھ ساتھ 4000 کوڑے دان بھی رکھوائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر کے اختتام تک دیہات میں ایک بار صفائی کے عمل کو مکمل کیاجائیگا۔ کوڑے کو جمع کر کے مناسب تلفی کا کام ایک نجی کمپنی سر انجام دے گی۔ ا س کے لئے کمپنی 400 کوڑا اُٹھانے والے گاڑیاں فراہم کرے گی جو 100 مختلف جگہوں پر کوڑے کو تلف کرنے میں استعمال کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت مستقبل میں کوڑے سے پاک پنجاب کے خواب کی تعبیر کے لیے کوشاں ہے۔ اور یہ پروگرام بھی اُنہی کاوشوں کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہات صاف ہونے سے بیماریو ں سے نجات ملے گی اور دیہی زندگی میں بہتری آئے گی ۔اس پروگرام کے ذریعے گاؤں کی سطح پر صفائی کا موثر نظام متعارف کرایاجائے گا۔وزیر بلدیات نے کہا کہ شہروں کی طرح گاؤں کو بھی صاف ستھرا بنانا ہماری ذمہ داری ہے اور اسی مقصد کے پیش نظر’’خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام ‘‘کے تحت یونین کونسل کی سطح پر گاؤں میں صفائی کا نظام لایا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ صاف ستھرے ماحول میں زندگی بسر کرنا دیہی آبادی کا بھی حق ہے اور’’خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام ‘‘کے ذریعے یہ حق دیہی آبادی کودیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کی ہدایت پرکوڑا کرکٹ کو موثر انداز میں تلف کرنے کے لئے جامع طریقہ کار اپنایا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے باقاعدہ تھرڈ پارٹی آڈٹ لازمی ہوگا۔ ’’خادم پنجاب صاف دیہات پروگرام ‘‘میں بہترین کارکردگی دکھانے والے اضلاع کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کردہ صوبائی سٹیئرنگ کمیٹی پروگرام کے امور پر پیشرفت کا باقاعدگی سے جائزہ لے گی اوراس پروگرام پر عملدرآمد کرتے ہوئے دیہات کو بھی شہروں کی طرح صاف ستھرا بنانا ہو گا ۔وزیر بلدیات نے کہا کہ ابتدائی طور پر اس منصوبہ کی میعاد 7 سال متعین کی گئی ہے جس میں کوڑے کو مختلف جگہوں پر جمع کرکے مناسب طریقے سے زمین میں تلف کیا جائے گا۔ مگر وقت کے ساتھ ساتھ ان میں جدت لائے جائیگی اور ان عارضی جگہوں کو پارک میں تبدیل کرنے کے علاوہ کوڑے سے بجلی پیدا کرنے کی بھی منصوبہ بندی کے جائے گی۔ جس سے مُلک میں نا صرف انرجی کے فقدان کا خاتمہ مُمکن ہوگا بلکہ صاف اورصحت مند ماحول کاخواب بھی شرمندہ تعبیر ہوسکے گا۔