یحیٰی کلاسک باڈی بلڈنگ مقابلے 3 دسمبر کو ایکسپو سنٹر میں ہونگے

یحیٰی کلاسک باڈی بلڈنگ مقابلے 3 دسمبر کو ایکسپو سنٹر میں ہونگے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی انعامی رقم کے یحیٰی کلاسک باڈی بلڈنگ مقابلے 3 دسمبر کو ایکسپو سنٹر لاہور میں ہونگے۔ صوفی گروپ کے تعاون سے منعقد ہونے والے مقابلوں میں مسٹر پاکستان یحیٰی کلاسک کا ٹائٹل جیتنے والے تن ساز کو پانچ لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ اس بات کا فیصلہ گذشتہ روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں آرگنائزنگ کمیٹی کے ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت صوفی گروپ کے ایم ڈی حمزہ طارق صوفی کر رہے تھے۔ اس موقع پر یحیٰی کلاسک کے چیف ایگزیکٹو مسٹر ایشیا یحیٰی بٹ، آرگنائزنگ سیکرٹری محمد نعیم کے علاوہ ملک بھر سے یحیٰی کلاسک کے نمائندگان اور آفیشلز بھی موجود تھے۔ یحیٰی بٹ مسٹر ایشیا کا کہنا تھا کہ اس سے قبل تین کامیاب ایونٹ کرا چکے ہیں جس میں نوجوان کھلاڑیوں کی بڑی تعداد شریک ہو چکی ہے۔ ہر مرتبہ ہم اپنے کامیاب تن سازوں کو اچھی انعامی رقم فراہم کرتے ہیں اس مرتبہ بھی صوفی گروپ کے تعاون سے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے تن سازوں کے لیے 10 لاکھ روپے نقد انعام رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسٹر پاکستان یحیٰی کلاسک بنے والے تن ساز کو پانچ لاکھ، دوسرے نمبر پر آنے والے کو دو لاکھ جبکہ تیسرے نمبر پر آنے والے تن ساز کو ایک لاکھ روپے نقد انعام اور ٹرافیاں دی جائیں گی۔ اس کے علاوہ چالیس سال سے زائد عمر کے تن سازوں کے لیے مسٹر کیٹگری رکھی گئی ہے جس کے فاتح کو ایک لاکھ جبکہ فزیک میں نمبر ون پوزیشن حاصل کرنے والے تن ساز کو بھی ایک لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ مقابلوں کی رجسٹریشن کے لیے 25 نومبر آخری تاریخ رکھی گئی ہے۔ امید ہے کہ ان مقابلوں میں ملک بھر سے تین سو سے زائد تن ساز ٹائٹل مقابلے کے لیے اپنے جوہر دکھائیں گے۔
آخر میں تقریب کے مہمان خصوصی حمزہ طارق صوفی کا کہنا تھا کہ کئی سال سے صوفی گروپ تن سازی کے کھیل کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتا چلا آیا ہے اس مرتبہ بھی یحیٰی کلاسک کے کامیاب انعقاد کے لیے صوفی گروپ کا بھرپور تعاون جاری رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میگا ایونٹ کی آرگنائزنگ کمیٹی کی جانب سے جس عزم کا اظہار کیا گیا ہے مجھے یہ دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی ہے۔ یحیٰی بٹ مسٹر ایشیا پاکستان باڈی بلڈنگ کا بڑا نام ہے جن کی کوششوں کی تعریف کی جانی ضروری ہے۔