’اس کاروبار پر غیر ملکیوں کا قبضہ ہے، یہ ان سے واپس لو‘ اب سعودی عرب میں ایک ایسا کاروبار سعودیوں کو دینے کی تیاری شروع ہوگئی کہ جان کر پاکستانیوں کی پریشانی کی کوئی حد نہ رہے گی
مدینہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں کون سا ایسا شعبہ ہے کہ جس میں غیر ملکیوں کی موجودگی سعودیوں کو قبول ہے، حتیٰ کہ غیر ملکیوں کا بھیڑیں بیچنا بھی کسی کو گوارہ نہیں۔ اس شعبے میں کاروباری دلچسپی رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے مناسب مانیٹرنگ کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے مدینہ کی بھیڑ مارکیٹ پر غیر ملکیوں کا غلبہ قائم ہو چکا ہے اور اس صورتحال کو جلد از جلد درست کرنے کی ضرورت ہے۔
سعودی گزٹ کے مطابق شہریوں کا کہناہے کہ غیرقانونی طور پر مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کی اس کاروبار پر اجارہ داری کانتیجہ زیادہ قیمتوں کی صورت میں بھی دیکھنے میں آرہا ہے۔ گاہکوںنے حکام سے درخوست کی ہے کہ صورتحال کو درست کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ خصوصاً غیر قانونی ’تسطر‘ کے خلاف کارروائی کی جائے، یعنی سعودی شہریوں کے نام پر کاروبار کرنے والے غیرملکیوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
’قطر ہم نے بنایا تھا، ہم اسے واپس لے کر رہیں گے‘ سعودی عرب سے کس نے یہ اعلان کردیا؟ پوری عرب دنیا میں کھلبلی مچ گئی
سعودی شہری اس صورتحال کے لئے ان سعودی ایجنٹوں کو مورد الزام ٹھہرارہے ہیں جو غیر ملکیوں کو تحفظ اور مدد فراہم کرتے ہیں اور اپنے نام پر ان سے کاروبار کرواتے ہیں۔ غیر ملکیوں کو بھیڑوں کے کاروبار سے نکالنے کا مطالبہ زور پکڑ جانے کے بعد عین ممکن ہے کہ حکام کسی بھی وقت اس شعبے سے وابستہ غیر ملکیوں کے خلاف ایکشن شروع کر دیں۔