بھارتی شہری نے پاکستان آکر ایسا کام شروع کردیا کہ بھارتیوں کا غصہ آسمان پر جا پہنچا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی شہریوں کے ذہن میں پاکستان سے نفرت کا بیج بویا جاتا ہے اور وہ بیج وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایک تناور درخت بن جاتا ہے مگر جو بھی بھارتی پاکستان کی سرزمین پر قدم رکھتا ہے وہ اس کے حسن کا دلدادہ ہوجاتا ہے، یہاں کی سوغاتیں، مہمان نوازی ، انسانیت اور محبت کے رشتے بھارتی شہریوں کے دل کو موہ لیتے ہیںمگر جو بھی بھارتی شہری پاکستان کی حمایت میں بیان دیتا یا کوئی بات کرتا ہے اس کو اپنے ہی ملک سے طعنے سننے کو ملتے ہیں اور غداری کے القابات سے نوازہ جاتا ہے، ایسا ہی بھارت صحافی شیوم وج کے ساتھ جو لاہور کے دورے پر ہیں اور اپنی مصروفیات کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر شیئر کر رہے ہیں مگر ان کی جانب سے پاکستان کی تعریفیں بھارتی شہریوں کو ہضم نہیں ہو رہیں۔
Go to Pakistan, they said.
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 16, 2017
This photo taken earlier today at Zero Point, no man’s land between India and Pakistan at Wagha/Attari.
Hello Lahore. pic.twitter.com/rtztIudNxq
بھارتی صحافی شیوم وج ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں ، انہوں نے اپنے دورے کے دوران واہگہ بارڈر سے لے کر ہر جگہ کے دورے کی تصاویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئرز کیں ، انہوں نے لاہور کو ایک مختلف نظر سے دیکھا ، وہ لاہور کے ہر اس مقام پر گئے جو کسی نہ کسی وجہ سے شہرت کا حامل تھا۔
Shameless tourist in Lahore pic.twitter.com/iFvRlTIHmB
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 17, 2017
دہلی کے صحافی واہگہ بارڈ پر پہنچے تو انہوں نے تمام دہلی والوں کو خوشخبری سنادی کہ وہ اب پنجاب کے خوبصورت ترین مقام پر پہنچ گئے ہیں، انہوں نے لاہور کے فوڈ سٹریٹ کے دورے کے دوران اپنی تصویر بنائی اور اس ”بے شرم سیاح“ کی کیپشن کے ساتھ اسے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کردیا۔
Lahore’s ‘Kashmiri Chai’ is a mix of noon chai, kehwa and Lipton! Punjabi touch, friend says. pic.twitter.com/V2hYcCJ0yD
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 17, 2017
لاہور کے خاص کشمیری چائے پیتے ہوئے بھارتی سیاح رقم طراز ہوئے کہ لاہور کی ”کشمیری چائے“ نمکین چائے ، قہوے اور لیپٹن کا مکسچر ہے اور اس مکسچر نے اسے پنجابی بنا دیا ہے۔ انہیں لاہور کی سڑکوں پر بھکاری تلاش کرنے میں تین دن لگے مگر تین دنوں کے بعد انہیں ایک سڑک پر خاتون بھیک مانگتے ہوئے نظر آئی۔شیوم وج لاہور شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ سے بھی خاصے متاثر نظر آئے ،
Took 3 days to find begging in Lahore. Freeing main roads of signals through flyovers and underpasses has taken away begging spots. pic.twitter.com/hkVHc5g5ae
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 18, 2017
انہوں نے اپنے ٹوئٹس میں لاہور کی میٹرو بس سروس کی بھی جی بھر کر تعریفیں کیں۔بھارتی شہر دہلی میں ٹریفک کے نظام سے پریشان صحافی نے ایک ٹوئٹ میں لاہوریوں کی تعریف کرتے ہوئے دہلی والوں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا اور کہا کہ میں لاہوریوں سے پوچھ پوچھ کر تنگ آگیا ہوں کہ ٹریفک کہا ں ہے ؟ ٹریفک کہاں ہے؟ یہاں کے لوگ میٹرو میں سوار ہونے کے لئے پل کیوں نہیں پھلانگتے؟
Mozang area, going to the inner city, Androon Shehr. The flyover above is only for buses - the Metro Bus system. #PublicTransport Reduces traffic on the road below. All South Asian cities need to study the successful Metro Bus project. pic.twitter.com/2KuBeeGcx4
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 18, 2017
شیوم وج گلبرگ کی فیرنی کے بھی عاشق نظر آئے ، فیرنی کی تصویر کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ میں نے لاہور کے کھانوں کی دہلی کے مقابلے میں جتنی بھی تصویریں اپ لوڈ کیں ان میں ایک اور تصویر کا اضافہ کروں گا ، اس فیرنی کی وجہ سے بھی لاہور دہلی کو پیچھے چھوڑ رہا ہے۔
Zinda dilan Lahoriyan pic.twitter.com/FplqGELDrm
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 18, 2017
شیوم وج کی تصاویر سامنے آنے کے بعد بھارتی عوام کو آگ لگ گئی ، تاولین نامی ایک ٹوئٹر صارف نے لاہور کی تصاویر اپ لوڈ کرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ بے وقوف صحافی جھگڑالو پاکستان کی تصاویر ایسی کیپشن لگا کر اپ لوڈ کر رہا ہے جیسے وہ پاکستان نہیں بلکہ ترقی یافتہ ملک نیوزی لینڈ میں گیا ہوا ہے۔
This heavenly phirni in Gulberg... another count on which Lahore leaves Delhi behind. pic.twitter.com/tA4BfkdQr6
— Shivam Vij (@DilliDurAst) November 19, 2017
تاولین کے ٹوئٹ کے جواب میں ایک پاکستانی صارف زینب نے لکھا کہ آنٹی جی لاہور کا ایک لبرٹی چوک آپ کے سارے بھارت سے خوبصورت ہے، سوچ لیں کہ پاکستان ایک چوک اتنا پیارا ہے تو باقی پاکستان کتنا خوبصورت ہوگا۔ آپ دونوں ممالک میں نفرتیں نہ پھیلائیں ، صحافی نے پاکستان کا وہ چہرہ دکھایا ہے جو آپ کا میڈیا نہیں دکھاتا۔اس کے علاوہ بھی ٹوئٹر پر بھارتی صحافی کو اپنے ہم وطنوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
Aunty g Lahore k ek liberty chowk ki beauty apke poore India se ziada hai ???????? Baki sochen poora Pakistan kaisa hoga???? don't promote hate if you can't stand love. He's just portraying the real image of Pakistan that ur media can't. So let the truth prevail.
— ~ Zainab ~ (@GoStudyZaini) November 18, 2017