چیئر مین نیب نے سابق وفاقی وزرا، افسران کیخلاف 13انکوائریوں کی منظوری دیدی، 2ریفرنس دائر کئے جائیں گے

چیئر مین نیب نے سابق وفاقی وزرا، افسران کیخلاف 13انکوائریوں کی منظوری دیدی، ...
چیئر مین نیب نے سابق وفاقی وزرا، افسران کیخلاف 13انکوائریوں کی منظوری دیدی، 2ریفرنس دائر کئے جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) چیئر مین نے نیب نے سابق وفاقی وزیر اکرم درانی سمیت دیگر محکموں کے عہدیداران اور افسروں کے خلاف 13انکوائریوں کی منظوری دیدی ، سابق وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر اورسابق وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنسر دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جناب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 13 انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔ جن میں سابق وفاقی وزیر برائے ہاﺅسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی ودیگر افسران ، اہلکاران، نثار احمد کھوڑو، سابق وزیر خوراک سندھ، فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے افسران،اہلکاران، ڈاکٹر اعظم حسین، سابق وائس چانسلر، پیپلزیونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز شہید بے نظیر آباد، عماد شاہ بخاری، میسرز ایونیو وینچرز ایس ایم سی پرائیویٹ لمیٹڈ، سی ڈی اے کے افسران، اہلکاران، نیپرا پاور پلانٹس پرائیویٹ ، پبلک پاور جنریشنز، سنٹرل پاور جنریشن ایجنسی، این ٹی ڈی سی کے افسران ، اہلکاران کے خلاف تین الگ الگ انکوائریاں، میسرز شہزادہ سکیورٹی کمپنی تہکال پشاور و دیگر، ٹورازم کارپوریشن ڈیپارٹمنٹ کے پی کے افسران ، اہلکاران، ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران، اہلکاران، صوبائی سب ڈویژن خیرپور کے سب انجینئر سید یاسین شاہ، ٹھیکے دار آغا محمد پٹھان و دیگر اور میپکو کے افسران ، اہلکاران شامل ہیں جبکہ پانچ انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی جن میں سینیٹر روبینہ خالد، میسرز کو سموس پروڈکشن پرائیویٹ لمیٹڈ کی انتظامیہ، ڈاکٹر اختر بلوچ وائس چانسلر بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کراچی، عاصم مرتضیٰ خان، منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ، ہدایت اللہ پیرزادہ سابق چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ، عبدالواحد جنرل منیجر بزنس ڈویلپمنٹ، راحت حسین چیف اکانومسٹ پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور دیگر، ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران ،اہلکاران، سرکاری ٹھیکے دار سردار اشرف بلوچ و دیگر ،عبدالحلیم پراچی، سول صوبائی ہاﺅسنگ اتھارٹی کے سابق صوبائی ڈی جیز، جاوید احمد، ذکی اللہ، سابق سیکرٹری ہاﺅسنگ و دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو بھجوانے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے خلاف انویسٹی گیشن کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے متعلقہ محکمہ، سابق ایم ایس نشتر ہسپتال کا معاملہ قانون کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے افسران،اہلکاران کے خلاف انکوائری کا معاملہ قانون کے مطابق مزید کارروائی کیلئے متعلقہ محکمہ کو بھجوانے کا فیصلہ کیاگیا۔
ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے 2 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر خان اور عاصمہ ارباب عالمگیر خان سابق وزیراعظم کی مشیر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے جبکہ ڈاکٹر احسان علی، سابق وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طو رپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طو رپر بھرتیاں کرنے اور من پسند افراد کو قواعد و ضوابط کے خلاف بیرونی ممالک کے وظائف دینے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 483.76 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ شیخ زاہد میڈیکل کمپلیکس لاہور کے سابق پروفیسر،ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کارڈیوتھریسک سرجری ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر اجمل حسن نقوی، سسٹر انچارج آف کارڈیوتھریسک سرجری ڈیپارٹمنٹ زاہدہ ماجد ودیگر ،میسرز جیاٹیکسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ فیصل آباد کے ڈائریکٹرز اور گارنٹر کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منطوری بھی دی گئی۔
چیئرمین نیب جناب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ”احتساب سب کے لیے“ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے بلکہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لئے بھرپور کاوشیں کررہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور کم مالیت کے مقدمات کو متعلقہ انٹی کرپشن کے اداروں کو بھجوائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف اور صرف کام، کام اور کام پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ مقررہ وقت کے اندر شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو منطقی انجام تک نہ پہنچانے والے افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نیب میں آنے والے تمام افراد سے قانون کے مطابق عزت و احترام سے پیش آیا جائے۔