متحدہ عرب امارات کے شادی شدہ کنوارے مرد

متحدہ عرب امارات کے شادی شدہ کنوارے مرد
متحدہ عرب امارات کے شادی شدہ کنوارے مرد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں ایک اصطلاح ’شادی شدہ کنوارے مرد‘ استعمال کی جاتی ہے۔ یہ اصطلاح ان تارکین وطن کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو اپنے ملک میں شادی شدہ ہوتے ہیں تاہم امارات میں اکیلے رہتے ہیں اور ملازمت کرکے اپنے خاندان کو پیسے بھیجتے ہیں۔ گلف نیوز کے مطابق شادی شدہ کنوارے مرد دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں تاہم خلیجی ممالک میں ان کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ یہ عام مرد ہی ہوتے ہیں جو مالی مجبوریوں کے باعث اپنے بیوی بچوں سے دور رہنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ مرد اپنے خاندانوں سے دور کام کا انتخاب اس لیے کرتے ہیں تاکہ زیادہ کما سکیں اور پیچھے ان کے خاندان ایک بہتر زندگی گزار سکیں۔ دبئی میں کام کرنے والی 43سالہ فلپائنی شہری جیمز سروانڈو کا کہنا ہے کہ ”شادی شدہ کنوارہ کہلانا بہت عجیب اور گاہے ناگوار لگتا ہے تاہم یہ حقیقت ہے کہ دبئی میں میں ایک شادی شدہ کنوارہ مرد ہوں۔ میں 15سال سے یہاں کام کر رہا ہوں اور میرے بیوی بچے فلپائن میں مقیم ہیں۔ میرے بچے یہیں پیدا ہوئے تھے اور میں بہت خوش و خرم زندگی گزار رہا تھالیکن جب ان کے سکول جانے کی عمر ہوئی تو یہاں سکولوں کی فیسیں میری پہنچ سے باہر تھیں جس کے باعث میں انہیں فلپائن واپس بھیجنے پر مجبور ہو گیا۔ یہاں مقیم اکثر شادی شدہ کنوارے مردوں کی کہانیاں میرے جیسی ہی ہیں۔“

مزید :

عرب دنیا -