مادری زبان کے ذریعے ملکی رسم و رواج کو فروغ دیا جا سکتا ہے،اعجاز عالم

مادری زبان کے ذریعے ملکی رسم و رواج کو فروغ دیا جا سکتا ہے،اعجاز عالم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور)لیڈی رپورٹر) کسی بھی ملک کے رسم و رواج کو اس کی مادری زبان کے ذریعے ہی فروغ دیا جا سکتا ہے،ہماری پنجابی زبان بھی پاکستانی بالخصوص پنجاب کی ثقافت و تہذیب کو نمایاں کرنے میں منفرد کردار کا باعث بن رہی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ پنجابی زبان کو منفی انداز میں پیش کرکے بعض عناصر اس کی کردار کشی کر رہے ہیں تاہم اپنی نوجوان نسل کو تعلیمی اداروں میں پنجابی کی موثر انداز میں ترغیب دیکر لوگوں میں پیدا ہونیوالی غلط فہمیوں کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے معصوم و نہتے کشمیریوں پر جاری مظالم کی وجہ سے اقوام عالم کی نظروں میں بھارت بری طرح بے نقاب ہوچکا ہے۔ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں جسکی وجہ سے کسی جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتے لیکن بھارت جان بوجھ کر خطے میں جنگ جیسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ بات صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور اعجاز عالم آگسٹین نے لاہور کالج فار وومن کے پنجابی ڈیپارٹمنٹ کے آڈیٹوریم میں کشمیر سے متعلق منعقدہ پنجابی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پنجابی ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر مجاہدہ بٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجابی پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی مادری زبان ہے اور ہمارے ورثہ، مذہبی، ثقافتی اور تاریخی اثاثوں کی ایک پہچان بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد پنجابی زبان کو فروغ دینا اور نوجوان نسل کو کشمیر میں جاری مظالم سے آگاہ کرنا ہے تاکہ وہ علم کی طاقت سے دنیا کو بھارتی دہشتگردی سے روشناس کرا سکیں۔