خاتون قتل:عدالتی حکم پر 2سال بعد ملزموں کیخلاف مقدمہ
رحیم یارخان(بیورو رپورٹ)ناجائز تعلقات کے شبہ پر قریبی رشتہ داردو خواتین سمیت پانچ ملزمان نے گھر میں اکیلا پاکر 23سالہ طلاق یافتہ خاتون کو بہیمانہ تشدد کانشانہ بناتے ہوئے گلے میں دوپٹے کاپھندا دیکر گارڈر سے لٹکاکر موت کے گھاٹ اتار دیا۔‘جرگہ میں فیصلہ نہ ہونے پر پولیس نے عدالت کے حکم پر دو سال بعد والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔ تفصیل کے مطابق تھانہ ائیر پورٹ کی حدود ٹبی علی پور موضع بندور کی رہائشی رخسانہ بی بی نے پولیس کواپنی تحریری شکایت میں بیان کیا کہ اس کی23 سالہ بیٹی سمیرا بی بی جو کہ گھریلو ناچاقی پر اپنے شوہر سے طلاق لیکر میکے رہائش پذیر تھی جسے 6-4-2017ء کو اس (بقیہ نمبر38صفحہ7پر)
کے قریبی رشتہ دار دو خواتین سمیت پانچ ملزمان ثمرین بی بی‘ نسیم بی بی‘ ایاز خان اور ریاض خان وغیرہ نے تعلقات کے شبہ میں اہل خانہ کی عدم موجودگی کافائدہ اٹھاتے ہوئے گھر میں داخل ہوگئے اور اسکی بیٹی سمیرا بی بی کو بہیمانہ تشدد نشانہ بناناشروع کردیا‘ شور واویلا کرنے پر ملزمان نے دوپٹے سے گلے میں پھندا دیکر کمرے میں موجود گارڈر سے لٹکادیا جس کے نتیجہ میں اس کی موت واقع ہوگئی۔ اطلاع پر اس کے گھر پہنچنے پر ملزم ریاض خان نے خاموش رہنے کیلئے اسلحہ تان لیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیناشروع کردیں۔اطلاع پاکر پولیس نے موقع پر پہنچ کر سمیرا بی بی کی لاش تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے ہپستال منتقل کردی‘ خوف مارے کارروائی نہ کرنے پر پولیس نے174کی کارروائی کرتے ہوئے سمیرا بی بی کی لاش تدفین کیلئے ورثاء کے حوالے کردی‘ بعد ازاں پٹھان برادری کے وڈیروں نے مقتولہ سمیرا بی بی کے ملزمان سے جرگہ میں فیصلہ کرنے کی یقین دہانی کرائی‘ فیصلہ نہ ہونے پر مقتولہ کی والدہ رخسانہ بی بی نے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج کی عدالت میں رٹ پٹیشن دائر کردی‘ فاضل عدالت کے حکم پر پولیس نے مقتولہ سمیرا بی بی کی والدہ رخسانہ بی بی کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف2سال بعد قتل سمیت دیگر دفعات کا مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔
مقدمہ