زیر حراست بچوں کی سب سے زیادہ شرح امریکہ میں ہے، اقوام متحدہ
نیویارک(آئی این پی)اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا میں زیر حراست بچوں کی سب سے زیادہ شرح امریکا کی ہے۔اقوام متحدہ کے ایک مطالعے کے مصنف نے فرانسیسی میڈیا کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے پاس بچوں کی سب سے زیادہ تعداد حراست میں ہے، ان میں امیگریشن سے متعلقہ تحویل میں 1 لاکھ سے زیادہ شامل ہیں جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔آزاد ماہر منفریڈ نوک نے بتایا کہ دنیا بھر میں 18 سال سے کم عمر 70 لاکھ سے زیادہ افراد جیلوں اور پولیس تحویل میں ہیں، ان میں امیگریشن حراستی مراکز میں 330,000 شامل ہیں۔لبرٹی کے محروم بچوں پر اقوام متحدہ کے عالمی مطالعے کے مطابق بچوں کو جہاں تک ممکن ہو کم سے کم وقت کے لئے حراست میں لیا جاسکتا ہے۔ نوواک نے ایک نیوز بریفنگ کو بتایا،ریاست ہائے متحدہ ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ زیر حراست بچوں کی تعداد ہے۔ ہمارے پاس (امریکا)میں ہجرت کر کے آئے ہوئے ایک لاکھ سے زائد بچے حراست میں ہیں۔ان کی طرف سے حوصلہ افزائی یقینا بچوں کو ان کے والدین اور یہاں تک کہ میکسیکو، امریکا کی سرحد پر چھوٹے بچوں سے بھی علیحدہ کرنا بچوں کے حقوق سے متعلق بالکل ممنوع ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اسے والدین کے ساتھ غیر انسانی سلوک قرار دوں گا۔ امریکی حکام کی طرف سے فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔نوواک نے کہا کہ امریکی عہدے داروں نے تمام ممالک کو بھیجے گئے ان کے سوالنامے کا جواب نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے شہری اور سیاسی حقوق کی ضمانت دینے اور تشدد پر پابندی عائد کرنے جیسے بڑے بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق کردی ہے۔نیویارک یونیورسٹی میں بین الاقوامی قانون کے پروفیسر نوواک نے کہا جس طرح سے وہ ریاست ہائے متحدہ میں کنبے سے الگ ہوگئے تھے۔نوواک نے کہا کہ امریکا اپنے 100,000 بچوں میں سے اوسطا 60 بچوں کو انصاف کے نظام یا امیگریشن سے متعلق تحویل میں رکھتا ہے، اس کے بعد بولیویا، بوٹسوانا اور سری لنکا کا نمبر آتا ہے