نواز شریف لندن پہنچ ئگے،ایئر ایمبولینس رات 10بج کر 33منٹ پر ہیتھرو ایئر پورٹ پہنچی،کوشش ہے والد کا علاج امریکہ میں ہو،زہر خورانی کی تحقیقات بھی ہونی چاہئے:حسین نواز

نواز شریف لندن پہنچ ئگے،ایئر ایمبولینس رات 10بج کر 33منٹ پر ہیتھرو ایئر پورٹ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لندن،لاہور(جنرل رپورٹر،آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نوازشریف علاج کی غرض سے لاہور سے لندن پہنچ گئے۔سابق وزیراعظم نواز شریف قطر ائیرلائنز کی پرواز A7MED کے ذریعے لاہور سے پہلے دوحہ اور پھر دوحہ سے لندن پہنچے۔نواز شریف کو لے کر قطر ائیرویز کے طیارے نے صبح ساڑھے 10 بجے اڑان بھری جبکہ لندن میں طیارے نے پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجکر 33 منٹ پر ہیتھرو ائیرپورٹ پر لینڈ کیا جہاں سے میاں نواز شریف کو ان کے بیٹے حسین نواز کے گھر ایون فیلڈ اپارٹمنٹس لے جایا گیا۔ اس موقع پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث کوشش ہے کہ میاں صاحب کا علاج امریکہ میں ہو، زہر خورانی کے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں، میڈیا نواز شریف کے علاج کی جگہ کو خفیہ رکھنے میں مدد کرے۔نواز شریف کے لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ اس وقت سب سے اہم مسئلہ نواز شریف کی صحت اور ان کا علاج ہے، کوئی سیاسی بات نہیں کرنا چاہتا، پوری قوم سے میاں صاحب کی صحتیابی کی دعا کی اپیل کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو علاج کیلئے امریکہ جانا چاہیے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ ان کا علاج ایک ہی چھت تلے ہو اور برطانیہ میں ایسی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔ والدہ کی بیماری کو سیاسی بنانے کی کوشش کی گئی اس لیے میڈیا نواز شریف کے علاج کے مقام کو خفیہ رکھنے میں ہماری مدد کرے۔نواز شریف کو زہر دیے جانے کے اپنے بیان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں حسین نواز نے کہا کہ صرف میں نے ہی نہیں بلکہ کئی ماہرین نے زہر خورانی کا معاملہ اٹھایا ہے، اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں لیکن ابھی میاں صاحب کا علاج اہم ہے، ان کے چیک اپ کے بعد ہی صحت کی صورتحال سامنے آسکے گی۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے قائد میاں نواز شریف کے ہمراہ لندن پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج لندن میں نواز شریف کی پہلی میڈیکل اپوائنت منٹ ہے، انہوں نے کہا کہ دعا کریں کہ نواز شریف کا اعلاج  جلد مکمل ہو اوروہ وطن واپس جائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ برطانیہ میں لاکھوں پاکستانیوں کی طرف سے نواز شریف کی صحت یابی کیلئے دعا پر ان کے مشکور ہیں۔  اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد قطر ایئرویز کی ایئر ایمبولینس میں سوار ہو کر لاہور ایئر پورٹ کے حج ٹرمینل سے اپنے بھائی شہباز شریف، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ لندن روانہ ہوئے۔ان کے ایئر پورٹ پہنچنے سے قبل مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، ترجمان مریم اورنگزیب، سیکریٹری احسن اقبال اور دیگر رہنما پہلے سے ہی ایئر پورٹ پر موجود تھے۔ سابق وزیراعظم کو گاڑی کے ذریعے جاتی امرا سے لاہور ایئر پورٹ کے حج ٹرمینل پہنچایا گیا، ایئر پورٹ پر کارکنان کی بڑی تعداد حج ٹرمینل کے باہر موجود تھی جنہوں نے نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کی، نواز شریف کی گاڑی کے ساتھ کچھ کارکنان نے بھی حج ٹرمینل میں داخل ہونے کی کوشش کی جنہیں باہر نکال دیا گیا۔ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد نواز شریف کے ایمیگریشن کا عمل مکمل کیا گیا جب کہ حج ٹرمینل میں ایئر ایمبولینس کے ڈاکٹر اور دیگر اسٹاف نے سابق وزیراعظم کا طبی معائنہ بھی کیا جس کے بعد نواز شریف کو ایمبولفٹ کے ذریعے طیارے میں منتقل کیا گیا اور کچھ دیر بعد ایئر ایمبولینس سابق وزیراعظم نواز شریف کو لیکر لندن کے لیے روانہ ہوگئی۔بیرون ملک روانگی سے قبل ڈاکٹرز نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا تفصیلی معائنہ کیا اور پلیٹ لیٹس کو مستحکم کرنے کے لئے ادوایات بھی دی گئیں جب کہ میڈیکل ٹیم نے نواز شریف کو سفر کے قابل قرار دیا۔سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ضمانت کی مدت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے علاج کے لیے ایک مرتبہ بیرونِ ملک جانے کی اجازت ملنے کے بعدمنگل کو بیرونِ ملک علاج کے لیے روانہ ہوئے۔قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے قائد کو لے جانے کے لیے ایئر ایمبولینس 9 بجے کے قریب لاہور ایئر پورٹ پہنچی، ایئر ایمبولینس میں کل 5 افراد روانہ ہوئے جن میں نواز شریف، شہباز شریف، ڈاکٹر عدنان، عابد اللہ جان اور محمد عرفان شامل ہیں۔نواز شریف کے سفر کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈاکٹر عدنان نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا لاہور ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والی ایئر ایمبولینس گرین ویچ مین ٹائم کے مطابق شام ساڑھے 6 بجے (پاکستانی رات ساڑھے 11 بجے) ہیتھرو ایئرپورٹ پہنچے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف،شہباز شریف،ڈاکٹر عدنان،محمد عرفان،عابد اللہ جان کے پاسپورٹ امیگریشن حکام کے حوالے جبکہ نواز شریف کی میڈیکل فائل قطر ائیر ویز کے ڈاکٹرز کے حوالے کی گئی۔روانگی سے قبل ائیر ایمبولینس کے ڈاکٹرز نے نواز شریف کے تمام تر ضروری طبی ٹیسٹس کیے جس کے بعد پرواز کو اڑان بھرنے کی اجازت دی۔۔ محکمہ داخلہ سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں نواز شریف کو ایک مرتبہ کے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی گئی جبکہ ان کا نام بدستور ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں موجود رہے گا، اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے تحت عبوری انتظامات کی حیثیت سے لیا گیا۔سابق وزیراعظم نواز شریف  رات آرام کے بعد(آج)بدھ کی صبح ہارلے اسٹریٹ کلینک جائینگے۔نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز کے فلیٹ میں نواز شریف کیلئے طبی سہولتوں سے آراستہ ایک کمرہ مخصوص کیا گیا تھا جس میں ضروری طبی آلات نصب کرنے کا عمل گزشتہ ہفتے سے جاری تھا۔ذرائع کے مطابق ہارلے اسٹریٹ کی نجی کلینک میں پلیٹیلیٹس کے ماہرین نواز شریف کا معائنہ کریں گے، نواز شریف کے علاج کیلئے امریکا میں طبی ماہرین سے بھی مشاورت کا عمل جاری ہے، لندن میں طبیعت بہتر نہ ہونے پر نواز شریف کو فوری طور پر امریکا منتقل کیا جاسکتا ہیدریں اثنا سابق وزیر اعظم نواز شریف کو قطر پہنچنے پر شاہی پروٹوکول دیا گیا۔امیر قطر شیخ تمیم الطہانی نے اپنے چیف پروٹوکول آفیسر کو ایئر ایمبولنس میں بھیجا،قطری چیف پروٹوکول آفیسر نے نواز شریف کو طیارے کے اندر جاکر ریسیو کیااور نواز شریف کو رائل ٹرمینل لاؤنج لیجایا گیا۔دوحہ میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا گیا اور طیارے کو ری فیول بھی کیا گیا۔
نواز شریف روانہ


اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) وفاقی کابینہ نے نئی قابل تجدید توانائی، نیشنل ٹیرف پالیسی اور اقتصاد ی رابطہ کمیٹی کے آٹھ نومبر کے فیصلوں کی منظوری دیدی ہے جبکہ وفاقی حکومت نے نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت دینے کے عبوری فیصلے کے خلاف فوری اپیل دائر نہ کر نے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تفصیلی فیصلہ آناہے، نوازشریف سے متعلق عدالتی فیصلے پر ہمارے پاس اپیل کا موقع موجود ہے،ہائیکورٹ میرٹ پر فیصلہ جنوری میں کریگا،سماعت میں ہم انڈمنٹی بانڈ پر زور دیں گے،نواز شریف واپس نہ آئے تو شہباز شریف توہین عدالت کے مرتکب ہوسکتے ہیں،کسی کو زرتلافی کے معاملے پر سیاست یا پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنی چاہیے تھی، عمران خان، ہمارایا پھر کسی اور کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں لاہور ہائی کورٹ نے اپنے عبوری حکم میں نواز شریف کو 4 ہفتوں کی اجازت دی، وزیراعظم نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جذبہ خیرسگالی دکھایا، ہمیں اپنے نظام کو بدلنے اور قوانین کو موثر بنانے کی ضرورت ہے،زرداری کی طرف سے بیرون ملک علاج کیلئے کوئی درخواست موصول ہوتی ہے تو غور کرینگے۔ منگل کو کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اٹھ نکاتی ایجنڈے پر غور کیاگیا،وزیراعظم نے معاشی صورتحال پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایاکہ وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو جاری کھاتوں کے خسارے کو روکنے پر مبارکباد دی، وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت معاشی میدان میں کامیابی حاصل کر رہی ہے جس کا فائدہ عوام کو پہنچے گا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ گزشتہ 4سال میں پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آئی ہے،معاشی اشاریوں میں بہتری یقیناً معاشی ٹیم کی کارکردگی کا ثبوت ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ معاشی اشاریوں میں بہتری کے ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے،موثر معاشی پالیسیوں سے مقامی اور بیرونی سرمایہ کا روں کا اعتماد بحال ہوا،غریب اور مستحق افراد کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے بتایاکہ وزیراعظم نے وزراء کو ہدایت کی کہ عام آدمی کی بہتری کیلئے اقدامات کریں۔ فردو س عاشق اعوان نے بتایاکہ کابینہ میں عمر رسیدہ قیدیوں معمولی جرائم کے باعث خواتین اور سنگین جرم میں نہ ملوث ہونے والے 65 سال سے زائد عمر کے قیدیوں کو آئندہ اجلاس میں ریلیف پر غور کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ تمام صوبائی حکومتوں سے ایسے قیدیوں کی تفصیلات طلب کر لیں تاکہ ان کو ریلیف کیلئے اقدامات کر سکیں۔ انہوں نے بتایاکہ کابینہ اجلاس میں قابل تجدید ذرائع توانائی پالیسی پر غور ہوا۔ انہوں نے بتایاکہ نئی قابل تجدید توانائی پالیسی کی کابینہ نے اصولی منظوری دے دی،کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 8 نومبر کے فیصلوں کی منظوری دی،نیشنل ٹیرف پالیسی کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ مختلف وزارتوں کے 27 اداروں میں خالی 134 اعلی اسامیاں کی بریفنگ دی گئی،قابل تجدید توانائی پالیسی کے تحت سرمایہ کاری بڑھانے پر توجہ دی جائے گی۔فردوس عاشق اعوان نے بتایاکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اپیل پر بھی غور ہوا،وزیراعظم کا نعرہ ہے دو نہیں ایک پاکستان،پاکستان کے اداروں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے موقف اور انسانی ہمدردی کی کابینہ نے تعریف کی،ملک میں مساوات کیلئے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اس موقع پر وزیر قانون فروغ نسیم نے کہاکہ کریمنل جسٹس سسٹم پر بہتری کیلئے کام شروع کر دیا،فورنزک سسٹم کو بہتر کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ چھوٹے جرائم میں ملوث 65 عمر سے زائد مرد اور خواتین کو ریلیف فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے عبوری فیصلے پر غور کیا گیا،سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی۔انہوں نے کہاکہ شہباز شریف ہمیں ضمانت دینے کو تیار نہیں تھے تاہم عدالت میں جا کر ضمانت دی، لاہور ہائیکورٹ میرٹ پر فیصلہ جنوری میں کریگا،سماعت میں ہم انڈمنٹی بانڈ پر زور دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم کرپشن فری معاشرہ بنا دیں تو ملک ترقی کرے گا،ماضی میں اربوں روپے رشوت اور کک بیکس کی منی لانڈرنگ ہوئی،لاہور ہائیکورٹ نے تسلیم کیا کہ چار ہفتے کی اجازت درست ہے،اگر ہمارا فیصلہ غلط ہوتا تو لاہور ہائیکورٹ اس کو مسترد کر سکتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اب ہم جنوری کو دیکھ رہے ہیں تب سیر حاصل بحث ہو گی،وفاقی حکومت کو اپیل کرنے کا حق اب بھی حاصل ہے،نواز شریف سے سیاسی میدان میں مقابلہ کریں گے۔ فروغ نسیم نے کہاکہ کیس کا عبوری فیصلہ ہوتا ہے اور مکمل فیصلہ ہوتا ہے،سپریم کورٹ عبوری فیصلہ پر اپیل نہیں سنتا،جب لاہور ہائیکورٹ حتمی فیصلہ دے گا تو اپیل کر سکیں گے،کوئی بھی قیدی جس کا علاج پاکستان میں نہ ہو سکے تو وہ باہر جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ برطانیہ سے قیدیوں کے تبادلے پر معاہدے پر کام ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعظم عدالت سے اجازت لے کر گئے اور انکے کنٹرول میں آتے ہیں۔ایک سوال پر فروغ نسیم نے کہاکہ میری دعائیں آصف زرداری کے ساتھ ہیں،انکے علاج کا معاملہ عدالت نے طے کرنا ہے،آصف زرداری نے اگر باہر جانا کیلئے درخواست دی تو میرٹ پر فیصلہ کریں گے۔فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن ہماری نیک تمنائیں اور دعائیں لے کر چلے گئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ نے وفاقی انشورنس محتسب کی تقرری کی منظوری دیدی، کابینہ نے ٹریڈ پاکستان ٹریڈ ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تقرری کی بھی منظور ی دیدی۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 8 نومبر کے فیصلوں کی توثیق کردی،کابینہ نے کابینہ کی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہدای کے یکم نومبر کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی، وزارتوں، ڈویژنوں کے ماتحت اداروں میں چیف ایگزیکٹوآفیسرز اور ایم ڈیزکی خالی پوسٹوں کی رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی۔ کابینہ نے انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی ایم پی ون سکیل می تقرری کی منظوری دی او ررضا عباس شاہ کو چیف ایگزیکٹو انجینئرنگ بورڈ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ احتساب کا ایجنڈا بلاتفریق ہے، اربوں روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی اور کک بیک لیے گئے، منی لانڈرنگ نہ ہونے کی وجہ سے معیشت کو سنبھالا ملا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ کچھ معاملات انسانی بنیادوں پر بھی دیکھے جاتے ہیں، نوازشریف کی سزا معطل ضرور ہوئی ہے لیکن اپنی جگہ موجود ہے۔وزیر قانون نے کہاکہ ہم برطانوی حکومت کو تمام صورت حال سے آگاہ کریں گے، لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نوازشریف کی صحت کا جائزہ لے گا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جذبہ خیرسگالی دکھایا، ہمیں اپنے نظام کو بدلنے اور قوانین کو موثر بنانے کی ضرورت ہے۔
وفاقی کابینہ

مزید :

صفحہ اول -