حکومتی پالیسیوں کی کامیابی کیلئے عوام کا تعاون بے حد ضروری:عارف علوی
اسلام آباد(آن لائن) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ وطن عزیز میں معاشرتی تعمیر نو کے اہداف حاصل کرنے کیلئے عصر حاضر کے جدید تقاضوں کے عین مطابق جامع منصوبہ بندی کی اشدضرورت ہے تاکہ پرامن بقائے باہمی کے مثبت جذبات کو فروغ دیکر معاشرے کی اجتماعی بہبود کے انسان دوست ایجنڈے کی تکمیل کی جاسکے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ملک گیر”ہم پاکستانی“ تربیتی مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قومی اتحاد کو فروغ دیکر ہی کمیونٹی کی مثبت سرگرمیوں سے معاشرے کی اجتماعی فلاح و بہبود اور تعمیر نو کی جاسکتی ہے جس کیلئے یونیورسٹیوں اور دوسرے تعلیمی اداروں میں دانشورانہ مباحثوں کو فروغ دیکر قومی سطح پر بہترین پالیسی سازی کیلئے ریاستی اداروں کی رہنمائی اور مدد کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت وطن عزیز کو معاشی اور سماجی طور پر ایک مضبوط مملکت میں تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہے اورحکومت کی بہترین منصوبہ بندی کی وجہ سے پاکستان مشکل دور سے نکل آیا ہے، حکومت کی پالیسیوں کی کامیابی کیلئے شہریوں کا تعاون اشد ضروری ہوتا ہے، اس لیے دانشمندی اور حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ معاشرے میں ہمہ قسمی تعصبات اور تفریق کو ختم کرنے کیلئے ”ہم پاکستانی“ پروگرام کو اس کی اصل روح کے عین مطابق آگئے بڑھایا جائے کیونکہ ملی اتحادو یکجہتی کے فروغ و استحکام کیلئے ”ہم پاکستانی“ ایجنڈہ صرف حکومتی ایجنڈانہیں بلکہ یہ پوری پاکستانی قوم کا متفقہ بیانیہ اور ایجنڈا بھی ہے جس کوسنجیدگی سے آگے بڑھانا چاہیے۔صدر مملکت نے سماجی تشکیل نو کیلئے جاری کوششوں کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سول سوسائٹی کوبھی اس عظیم مقصد کے حصول کیلئے حکومتی اداروں کیساتھ مخلصانہ تعاون کرنا چاہیے۔ ”ہم پاکستانی“ پروگرام علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا ایک اہم ترین پراجیکٹ ہے جوکہ متفقہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان کی تقویت کیلئے شروع کیا گیا ہے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے قبل ازیں ”ہم پاکستانی“ پروگرام کے تحت دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا جس میں شامل تربیت دہندگان کو دس اہم ترین موضوعات پر تربیت دی گئی۔ ان موضوعات میں بین المذاہب ہم آہنگی، مذہبی رواداری، خواتین کی تعلیم اور خواتین کے حقوق، حب الوطنی اور ملک سے محبت کا فروغ، تعلیم اور صحت سے متعلق امور، مقامی دستکاری کو فروغ دینا، ماحولیات اور پانی کا تحفظ، کھیلوں کا فروغ، جرم سے نفرت مجرم سے نہیں، زمین کے تنازعات کو نمٹانا اور ایک دوسرے کی رائے کے فرق کا احترام کرنا شامل ہیں۔ پائیدار ترقیاتی پالیسی انسٹی ٹیوٹ اور پاکستان پیس کلیکٹو مہارت فراہم کرنے کے ادارے بھی ان اقدامات کی کامیابی کیلئے عملی اقدامات کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے پاکستان کے پیشہ ور افراد، پریکٹیشنرز اور سکالرز پر زور دیا کہ وہ اپنی کامیاب زندگی کے تجربات سے نوجوانوں کو روشناس کرائیں تاکہ وہ بھی صحیح خطوط پر آگے بڑھ کر معاشرے میں اپنا باوقار مقام حاصل کرسکیں۔ انہوں نے معاشرے کی مثبت خطوط پر تعمیر، ملک کو درپیش معاشرتی اور معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ”ہم پاکستانی“ بیانیہ کو قوم کی یکجہتی کا بہترین اصول قرار دیتے ہوئے اسے مقبول عام بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے انصاف اور معاشرتی مساوات پر مبنی معاشرے کی تشکیل کیلئے حکومت کی پالیسیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ملک میں بتدریج ایسا متفقہ نظام تعلیم لارہی ہے جس سے امیر اور غریب افراد قومی وسائل سے یکساں فوائد حاصل کرتے ہوئے سول سوسائٹی میں اپنی صلاحیتیوں کے مطابق بہترین مقام حاصل کرسکیں۔
عارف علوی