تحریک انصاف کی حکومت کشمیرفروش ہے،سینیٹر مشتاق احمد

تحریک انصاف کی حکومت کشمیرفروش ہے،سینیٹر مشتاق احمد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
مردان (بیورو رپورٹ)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹرمشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کشمیر فروش حکومت ہے۔ نااہلی بد انتظامی کرپشن اور بیرونی قرضوں کی وجہ سے معیشت حالت نزع میں ہے۔ عمران خان سے سیلیکٹر ز اور امپائر نالاں ہو گئے۔ ہم سید علی گیلانی کے وزیر اعظم کے نام خط میں تینوں مطالبوں کی حمایت کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی اپوزیشن کی مطالبوں اور حکومت مخالف پروگرامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ 22دسمبر کو کشمیر کے ساتھ یکجہتی کے لئے لاکھوں لوگوں کو اسلام آباد میں اکھٹا کریں گے۔ وہ یہاں مردان میں جماعت اسلامی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں ضلعی قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالواسع، امیر ضلع مولانا سلطان محمد ضلعی جنرل سیکرٹری سعید اختر سمیت دیگر قائد ین بھی موجود تھے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے کشمیر کے ساتھ ظلم کیا، ان کی خون کا سودا کیا۔ سو دن کی کرفیو بدترین تشدد اور ظلم اور بربریت کے خلاف موجودہ حکمرانوں نے صرف ٹویٹ اور تقریر کی جس کی وجہ سے انڈیا نے اپنے مظالم میں مزید اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تاریخ کی نا اہل ترین حکومت ہے۔ ایک سال میں قرضوں میں 11ہزار ارب اضافہ کرکے ثابت کر دیا کہ ان کے پاس معیشت کو بچانے کے لئے کوئی روڈ میپ نہیں۔ مہنگائی کی عذاب نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا۔ ٹماٹر کی قیمت ڈالر کی قیمت سے بڑھ چکی ہے۔ حکومت پارلیمینٹ کو بائی پاس کر رہی ہے اور سارے کام صدارتی آرڈیننس سے چلائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر حریت رہنما سید علی گیلانی کے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں مطالبوں جس میں انہوں نے لاہور اور کشمیر کی معاہدوں کے خاتمے، لائن آف کنٹرول کی سیز فائر لائن قرار دینے اور انڈیا کے ساتھ اعلان جنگ کرنے کے مطالبے شامل ہیں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک بھر میں موجودہ حکومت کے خلاف 40سے زیادہ دھرنے کئے۔ کشمیر کے لئے ریلیاں اور جلسے کی گئی۔ اب ہم اسلام آباد جا رہے ہیں جہاں پورے ملک اور کشمیر سے لاکھوں کی تعداد میں 22دسمبر کو عوام جمع کریں گے۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے عدالتی سال کے آغاز پر موجودہ احتسابی نظام کو ناکام قرار دیا تھا۔ حکومت کا موجودہ احتسابی نظام درحقیقت انتقامی نظام ہے۔ جس میں حکومت صرف اپنی سیاسی مخالفین کو گیرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بی آرٹی کرپشن کا سب سے بڑا سیکنڈل ہے جو کہ حکومت کے آنکھ سے چھپی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر طبقے کے لوگ احتجاج پر ہے۔ ڈاکٹر ہو یا تاجر سیاستدان ہو یا عوام موجودہ حکومت سے نالاں ہیں۔ یہاں تک کہ موجودہ حکومت کی سیلکٹرز اور امپائر بھی عمران خان کی پالیسیوں سے متنفر ہے۔ اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ موجودہ حکمران اپنی حق حکمرانی کھو چکی ہے اس لئے جلد از جلد مستعفی ہو جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن کے دھرنے اور ان کی مطالبات کی حمایت کرتے ہیں لیکن ان کے دھرنے میں شرکت اس لئے نہیں کی کہ جماعت اسلامی کا ختمی فیصلہ ہے کہ وہ کسی کے اسٹیج پر سیاسی پروگرامات نہیں کرے گی وہ صرف اور صرف اپنے اور اپنے نشان پرسیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔