آئی این ٹی بی اے یوکی بین الاقوامی کانفرنس کا اختتامی اجلاس
کراچی (پ ر)آئی این ٹی بی اے یو)انٹرنیشنل نیٹ ورک فار ٹریڈیشنل بلڈنگ‘ آرکیٹیکچر اینڈ اربن ازم(کی سہہ روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا تیسرا دن کراچی کے نام تھا۔ تیسرے دن کی کانفرنس کا موضوع تھا”گرین آرکیٹیکچر ارتھ اینڈ ہیریٹیج کالنگ“۔ مکلی میں تسلسل اورکامیابی سے سے دو روز منعقد کی جانے والی کانفرنس کے بعد کراچی کے بیچ لگژری ہوٹل میں تیسرا اور اختتامی اجلاس انتہائی کامیابی سے منعقد کیا گیا۔قبل ازیں کانفرنس کے ایک حصے کے طور پر‘ کراچی کے تاریخی فن تعمیر اور ملائشیا کے نوآبادیاتی دور کی ایک ڈیجیٹل نمائش کا انعقاد عمل میں آیا۔ کانفرنس کا باقاعدہ اجلاس تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کے بعد چیف سیکرٹری حکومت پاکستان ممتاز علی شاہ نے حاضرین سے خطاب کیا۔ ان کے بعد برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر مائک نیتھوریاناکس‘ چیئر آئی این ٹی بی اے یورابرٹ ایڈم‘ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی این ٹی بی اے یو ہیریئٹ وینبراورایگزیکٹو ڈائریکٹر تھنک سٹی حمدان مجید نے حاضرین سے اظہار خیال کیا۔اعزازی مہمانوں نے نمائش کا افتتاح کیا جو معروف پاکستانی فوٹوگرافروں امین جے اور ٹپو جویری کی کوششوں اور فیوچر آرکیٹیکٹس‘تھنک سٹی اورفوٹو گرافر طارق قیصرکے تعاون سے ممکن ہوسکیں۔اس کے بعد ممبر ایگزیکٹو کمیٹی‘آئی این ٹی بی اے یوپاکستان طارق قیصر نے کیاکانفرنس کے پانچویں اور آخری اجلاس کا باقاعدہ آغاز کیا۔ مہمان خصوصی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ، محصول اور معاشی امور اسد عمر نے افتتاحی کلمات ادا کئے۔اس موقع پر مصنف اور ریکٹر، انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن‘ لاہور پروفیسر پرویز وندل نے لاہور میں نوآبادیاتی آرکیٹیکچر ”آبائی“ کے ذریعہ ان پٹ‘ڈنکن کیو پر کلیدی لیکچر پیش کیا۔بعد ازاں چیئر آئی این ٹی بی اے یوملائشیا / تھنک سٹینے ملیشیا اور برٹش پیریڈ فن تعمیرپر کلیدی لیکچر دیا۔سی ایچ ایف انٹرنیشنل ایڈوائزری کمیٹی کی ممبر یاسمین لاری ممبر نے چیئر مین سی ایچ ایف فلپ ڈیوس کی جانب سے دولت مشترکہ ورثہ فورم سے تعارف کرایا۔ امینہ سید‘ منیزہ شمسی‘، افتخار شلوانی‘ٹپو جویری اور نگہت میرتھن پر مشتمل ایک پینل ڈسکشن اور سیشن کے صدارتی اختتامی کلمات کے ذریعے یہ انتہائی اہم سہہ روزہ کانفرنس اپنے اختتام کو پہنچی۔