کشمیریوں کا طویل محاصرہ عالمی امن کو خطرے کی وارننگ،اَنقرہ میں عالمی کشمیر کانفرنس،25 ممالک کے مندوبین کی شرکت
انقرہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)عالمی کشمیرکانفرنس سےخطاب کرتےہوئےمختلف ممالک کےمندوبین نےکہاہےکہ کشمیریوں کاطویل محاصرہ عالمی امن کوخطرے کی وارننگ دے رہا ہے، ترک صدر رجب طیب اردوان نے کشمیر کے مسئلے کو عالمی فورم پر بلا خوف اور غیر جانب داری سے اٹھایا ہے ، توقع ہے کہ دیگر ممالک بھی مسئلہ کشمیر کےحل کےلئےاپناکردارادا کرتےہوئےمددگاربنیں گے،کانفرنس میں ترکی کی جانب سےاعلان کیاگیاہےکہ کشمیری مسلمانوں کو بچانے کے لئے ہرسطح پر کردار ادا کریں گے،کشمیر پرپاکستانی موقف کی حمایت کرتےچلےآرہےہیں،مسئلہ کشمیر کےلئےہمیں جوکچھ بھی کرناپڑاہم کریںگے،ہمارے دروازے کشمیری بھائیوں کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں اوران کے ساتھ ہر قسم کا تعاون جاری رکھیں گے ۔
ترک دارلحکومت انقرہ میں عالمی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پھنسے نو لاکھ کشمیری عالمی امن کے خطرے کی وارننگ دے رہے ہیں،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی مظالم نے مسئلہ کشمیر کو سنگین عالمی مسئلہ بنادیا ہے،نوے لاکھ محبوس کشمیری عالمی امن کےخطرے کی وارننگ دے رہے ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نےترکی کےصدررجب طیب اردوان کاشکریہ ادا کرتے ہوئےکہاکہ اُنہوں نےکشمیرکے مسئلے کو عالمی فورم پر بلا خوف اور غیر جانب داری سے اٹھایا ہے۔ انقرہ میں جاری کشمیر عالمی کانفرنس میں دنیا بھر سے آئے ہوئے پچیس ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔
امریکہ میں پاکستان کی سابق سفیر سینیٹرشیری رحمن نے کہا کہ وہ ترکی کی شکر گزار ہیں کہ اُنہوں نے اتنے بڑے پیمانے پر کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ امید ہے کہ ترکی کے عوام ہمیشہ پاکستان اور کشمیر کے ساتھ دیتے رہیں گے اور ہمیشہ پاکستان کے موقف کی تائید کریں گے۔انقرہ میں جاری دو روزہ عالمی کشمیر کانفرنس کا انعقاد ترکی کے تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک تھنکنگ اور پاکستان کے تھنک ٹینک لاہور سینٹر فار پیس اینڈ ریسرچ نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔
لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ ترکی نے کشمیر کے مسئلے پر ایک بڑی عالمی کانفرنس کا انعقاد کرکے دیگر ممالک کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔ہمیں امید ہے کہ دیگر ممالک بھی کشمیر کے مسئلے پر اپنا کردار ادا کریں گے اور مسئلہ کشمیر کے لئے مددگار ثابت ہونگے۔ انہوں نے ترکی کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر رجب طیب اردوان جاندار موقف اختیار کیا ہے۔
ترکی کے محکمہ مذہبی امور کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر علی ایرباش نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات تاریخی ہیں۔ پاکستان کے عوام نے ماضی میں جس طری ترکی کے عوام کی مدد کی تھی ہم کبھی بھی اس کو فراموش نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کشمیر کے مسلمان جس مشکلات میں ہیں انہیں بچانے کے لئے ہم ہر سطح پر اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے تعاون کے ساتھ ساتھ اپنی ذمہ داری بھی ادا کرنے کو تیار ہیں۔
اس موقع پر ترکی کی جسٹس اینڈڈیولپمنٹ پارٹی کے پارلیمینٹ گروپ کے چئیرمین ایرگان آبچائے نےکہا کہ ترکی اور پاکستان کے تعلقات بہت گہرے ہیں،کشمیر پر ہم پاکستان کے موقف کی ہمیشہ حمایت کرتے چلے آرہے ہیں اور اس سلسلے میں ہمیں کچھ بھی کرنا پڑا ہم کریں گے۔ ہمارے دروازے اپنے کشمیری بھائیوں کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں اور ہر قسم کا تعاون کشمیری بھائیوں کے لئے جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر ترکی کی قومی اسمبلی کے قائم مقام اسپیکر سریا سعدی نے بھارت کی جانب سے کشمیروں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کی مذمت کی۔