ای بڈنگ سسٹم کا آغاز کرکے شفافیت یقینی بنائی گئی: ریاض خان
پشاور(سٹاف رپورٹر) محکمہ مواصلات و تعمیرات خیبر پختو نخوا ملک کا پہلا محکمہ ہے جہاں ای۔بڈنگ سسٹم کا آغاز کرکے شفافیت یقینی بنائی گئی ہے جو ڈیجیٹل پاکستان کی طرف کاوشوں کا مثا لی اقدام اور شفافیت کا بہتر ین عمل ہے۔ سوات ایکسپریس وے خیبر پختون خوا حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ہے اسکی تکمیل کے بعد اب سوات موٹر وے فیز۔2،ڈیرہ اسماعیل خان ٹو پشاور موٹروے سمیت چکدرہ ٹو دیر موٹروے پر پیپر ورک جاری ہے۔ جو جلد مکمل ہوکر منصوبوں پر تعمیراتی کام شروع کیا جائیگا۔ان خیالات کا اظہاروزیر اعلیٰ کے معاون حصوصی برائے مواصلات و تعمیرات ریاض خان اور معاون خصوصی اطلاعات واعلی تعلیم کامران بنگش نیمحکمہ مواصلات وتعمیرات خیبرپختونخوا کی دو سالہ کارکردگی بارے اطلا ع سل پشاور میں پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ اس مو قع پر سیکر ٹری مواصلا ت و تعمیرات اعجا ز انصا ری اور دیگر متعلقہ افسران بھی مو جو د تھے۔معاون خصوصی ریاض خان نے بتایا کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو 26 ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ کام کر رہا ہے۔اسکے علاوہ محکمہ مواصلات میں کمپلینٹ سیل بھی قائم کرنے جا رہے ہیں جس پر عوام اپنے شکایات درج کرا سکے گے جو شفافیت کی طرف اہم قدم ہے انکا مزید کہنا تھا کہ محکمے نے ترقیاتی منصوبوں کے لئے تمام مختص فنڈز خرچ کئے ہیں۔ معاون خصوصی نے کرپشن کے حوالے سوال پر بتایا کہ جزا و سزا کا عمل سی اینڈ ڈبلیو میں جاری ہے جو بھی کرپشن میں ملوث پایا جاتا ہے اسکے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے ان کا کہنا تھاکہ کئی افسران کو معطل کیا جا چکا ہے اور اسکے خلاف انکوائری جاری ہے۔ پسماندہ اور قبائلی اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ایک سوال پر ریاض خان نے میڈیا نمائندوں کو بتایاکہ قبائلی اضلاع میں اربوں روپے کی منصوبوں پر کام جاری ہے جسکے ثمرات بہت جلد عوام کے سامنے آنا شروع ہوجائینگے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ کاٹلنگ ٹو بابا سیرے بونیر تک انٹرچینج پر پیپر ورک مکمل ہو چکا ہے جو جلد کنٹریکٹر کو حوالہ کیا جائے گا۔ معاون خصوصی ریاض خان نے کہا کہ پشاور تا ڈیر اسماعیل خان موٹروے کی تعمیر سے جنوبی اضلاع کی تقدیر بدل جائیگی۔ 360 کلومیٹر طویل اس موٹروے پر 275 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کی جائیگی۔ معاون خصوصی اطلاعات واعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے اس موقع پر کہا کہ صوبے کے دیگر محکموں کی طرح محکمہ مواصلات وتعمیرات کی کارکردگی بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔محکمہ میں ای بلڈنگ سسٹم کا آغاز سمیت دیگر اصلاحات ڈیجیٹل پاکستان کی طرف اہم اقدامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں کبھی قبائلی اضلاع میں ترقیاتی کاموں پر 14 ارب سے زیادہ خرچ نہیں ہوئے ہیں لیکن انضمام کے بعد پہلے سال 34 ارب روپے خرچ کئے جاچکے ہیں اور رقم مزید بڑھا کر 70 ارب تک لے جائینگے۔ کامران بنگش نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کرنے کے لئے وہاں پر ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا گیا ہے اور وزیر اعلی محمود خان خود قبائلی اضلاع کی تمام ترقیاتی عمل کی مانیٹرنگ کررہا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔