وفاقی حکومت کا بلوچستان کے 9اضلاع کی ترقی کیلئے 600ارب روپے کے پیکیج کا اعلان
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) وفاقی حکومت نے بلوچستان کے 9 پسماندہ ترین اضلاع کی ترقی کے لئے 600ارب روپے کے پیکج کا اعلان کردیا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر مواصلات مراد سعید، وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال اور شبلی فراز نے پیکج کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پسماندہ اضلاع کی ترقی کا یہ سب سے بڑا ترقیاتی پروگرام ہے، جب منصوبے مکمل ہوں گے تو ترقی زمین پر نظر آئے گی، بلو چستان میں زیتون کی پیداوار کے منصوبے پر کام شروع ہوا ہے،کھجوروں کے پراسنگ پلانٹ لگائے جا رہے ہیں، تعلیم کے شعبہ میں 6لاکھ 40ہزار بچوں کو جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ریمورٹ لرننگ سسٹم کے تحت تعلیم دی جائے گی، وسیلہ پروگرام کے تحت 83ہزار بچوں کو مفت داخلہ دیا جائے گا، بچی کی صورت میں 2 ہزار جبکہ بچے کی صورت میں والدین کو1500روپے وظیفہ دیا جائیگا، صحت کے شعبہ میں بہتری کے لئے200سے زیادہ صحت کے مراکز کو اپ گریڈ کیا جائے گا، 16نئے ڈیمز بنا ئے جائیں گے، حکومت نے 3083کلومیٹر سڑکوں پر کام شروع کیا ہے جبکہ گزشتہ دنوں حکومتوں نے مل کر کل10385 کلومیٹر کی سڑکیں بنائیں، اس وقت 250ارب کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، گوادر میں وزات دفاعی پیداوار بلوچستان حکومت سے ملکر شپ یارڈ کی تعمیر کاا منصوبہ لگائے گی، پی ڈی ایم کے بیانیہ دفن ہونے جا رہا ہے، بلوچستان سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، پی ڈی ایم سے ٹوٹ کر لوگ ہماری طرف آسکتے ہیں، ہم ان کواین آر او نہیں دیں گے، پاکستان کے عوام کے مسائل کیلئے بات چیت کیلئے تیار ہیں، حکومت اپنا وقت پورا کرے گی۔جمعرات کو مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے پسماندہ اضلا ع میں 16نئے ڈیمز بنانے سے ایک لاکھ 50ہزار ایکٹر زمین زیرکاشت ہوگئی اور ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔پاکستان فری لانسنگ سروسز کی ایک منڈی بن چکا ہے،35 ہزار بچوں کو جدید آئی ٹی سے لیس تربیت دی جائے گی،کھجوروں کے پراسنگ پلانٹ لگائے جا رہے ہیں، بلوچستان معدنیات سے مالامال علاقہ ہے، چاغی معدنیات سے بھرپور علاقہ ہے، وفاق معدنیات کے بہتر استعمال کیلئے مدد کرے گا۔ آئندہ تین سال میں بلو چستان کے 9 پسماندہ ترین اضلاع میں 600ارب روپے خرچ کئے جائیں گے، جس میں سے 560 ارب روپیہ وفاق دیگااور40ارب بلوچستان حکومت لگائے گی۔ہماری حکومت نے 3083کلومیٹر سڑکوں پر کام شروع کیا ہے۔اس وقت 250ارب کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، دو سال میں 11سڑکوں کی تکمیل کی ہے۔ یہ تمام منصوبے چار سال میں ایک حقیقت بنیں گے، تمام منصوبے 9پسماندہ اضلاع کے لوگوں کیلئے ہیں، دفاعی پیداوار اور وزارت نے بھی اپنا حصہ اس پیکج میں ڈالا ہے۔ ہم شپ یارڈگوادر میں بنانے کیلئے ایم اویو پر دستخط کریں گے۔ جب منصوبے مکمل ہوں گے تو ترقی زمین پر نظر آئے گی۔ اسد عمر نے کہا کہ ہم نے فاٹا، کراچی سے کام شروع کیا تھا، اب بلوچستان میں شروع کر رہے ہیں۔
پیکج اعلان