گندم پیداوار اہداف،پنجاب میں 50فیصد ٹارگٹ مکمل 

گندم پیداوار اہداف،پنجاب میں 50فیصد ٹارگٹ مکمل 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان، میاں  چنوں (سٹی رپورٹر،نمائندہ  پاکستان)وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے لاہور میں گندم کے پیداواری اہدا ف کا جائزہ لینے کے لئے اعلی سطحی ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے تمام صوبوں سے گندم کے پیداواری اہداف کے حصول کے سلسلے میں پیشرفت بارے(بقیہ نمبر4صفحہ6پر)
 استفسار کیا۔ اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے بتایا کہ صوبہ پنجاب تا حال مجموعی طور پر گندم کی بوائی کا ہدف 50 فیصد سے زیادہ مکمل ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ گندم کی بوائی و پیداواری اہداف کی تکمیل کے لئے زرعی یونیورسٹیوں کے 20 ہزار زرعی طلبہ بھی فیلڈ میں کاشتکاروں کو گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی بارے راہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔ صوبہ پنجاب میں تاحال گندم اپنی بوائی کے ڈویژنل اہداف کے مطابق راولپنڈی میں 88 فیصد، بہاولپور 59 فیصد، گوجرانوالہ 55 فیصد، ڈی جی خان 46 فیصد، ملتان 45 فیصد، لاہور 42 فیصد، ساہیوال 40 فیصد کاشت ہو چکی ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے اجلاس میں وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام کو صوبہ میں زرعی مداخل کی پنجا ب کے مقرر کردہ کوٹہ سے کم سپلائی بارے بھی بتاتے ہوئے کہا کہ یوریا کھادکی مجموعی پیداواری کا مختص کردہ کوٹہ صوبہ پنجاب کا 70 فیصد ہے۔ اس ضمن میں صوبہ کے مقرر کردہ کوٹہ کو یقینی بنایا جائے تاکہ گندم کے 2 کروڑ 20 لاکھ میٹرک ٹن کے پیداواری ہدف کو ممکن بنایا جاسکے۔ امسال گندم کی منظور شدہ اقسام کے 10 لاکھ بیگ بحساب 1200 روپے فی بیگ سبسڈی پر فراہم کئے جارہے ہیں اور مجموعی طور پر 1 کروڑ ایکڑ رقبہ پر گندم کی منظور شدہ اقسام کا بیج کاشت کیا جا رہا ہے۔ کاشتکاروں میں جدید پیداواری ٹیکنالوجی متعارف کروانے کے لئے نمائشی پلاٹ، سیمینارز اور یوم کاشتکاران کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 12 ارب 54 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے قومی پروگرام پر عملدرآمد جاری ہے اور مالی سال 2021-22 کے دوران اس منصوبہ کے تحت گندم کی مشینی کاشت کے فروغ کے لئے 50 فیصد سبسڈی پر 1 ارب روپے سے زیادہ کی جدید زرعی مشینری سمیت دیگر زرعی مداخل فراہم کیے جارہے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ تمام صوبے فصلات کی بوائی کے بعد محکمہ زراعت کے منظور شدہ اقسام کے بیج کی ٹریک اینڈ ٹریس ایبلٹی کے ڈیٹا کو فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن ڈیپارٹمنٹ اور صوبائی انسپکشن ونگ کے تعاون سے یقینی بنائیں۔ اس موقع پر اجلاس کو بریف کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اب تک صوبہ سندھ میں گندم کی بوائی اپنے ہدف کے مطابق41 فیصد، خیبر پختونخواہ 40 فیصد جبکہ بلوچستان 39 فیصد مکمل کر چکا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے بتایا کہ وفاقی حکومت زرعی مداخل کی مقرر کردہ کوٹہ کے مطابق صوبوں کو سپلائی یقینی بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں کھادوں کی بلیک مارکیٹنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔ اجلاس میں چاروں صوبوں سے محکمہ زراعت کے اعلی افسران و نمائندگان نے شرکت کی۔
مکمل