ایون فیلڈاپیل، مریم نواز کے وکیل کو کوئی بھی دلیل پیش کرنیکی آزادی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدرکی اپیلوں پر تحریری حکم جاری کردیا، حکم نامہ ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی نے جاری کیا، جمعہ کو نجی ٹی وی کے مطابق حکم نامہ میں کہا گیا کہ وکیل مریم نوازنے کہا گزارشات صرف درخواست کے موادتک محدود نہیں، ان کے خلاف مقدمے میں کوئی ثبوت نہیں اور ریفرنس دائر کرنے میں سنگین غیر قانونی خامیاں ہیں،حکم نامہ کے مطابق مریم نوازکے وکیل کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس1999کے سیکشن18کاطریقہ کارمدنظر نہیں رکھاگیا، چیئرمین نیب ریفرنس دائر نہیں کر سکتا تھا، ٹرائل کورٹ کے پاس معاملے میں دائرہ اختیار نہیں تھا، دائرہ اختیار کے حقائق کی عدم موجودگی تھی،اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ وکیل کے ذریعے گزارشات کاذکردرخواست میں نہیں بلکہ اپیل میرٹ سے متعلق ہے، مریم نواز کی درخواست پر نیب کو نوٹس ہوا جسے قبول کیاگیا، نیب نے مریم نواز کی اپیل پر30دن کے اندر فیصلہ کرنے کی درخواست کی،تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ نیب نے استدعا کی مریم نواز کی اپیل 2018سے زیر التوا ہے، 6اکتوبرکومریم نواز کے وکیل نے استدعا کی نیب درخواست خارج کی جائے، نیب آرڈیننس1999حکم دیتا ہے کہ مقدمے کی سماعت روزانہ کی جائے،حکم نامے میں کہا ہے کہ اپیلوں کے فیصلوں کیلئے ایسی کوئی متوازی فراہمی موجود نہیں ہے، نیب کی روزانہ کی بنیاد پر 30دن میں سماعت مکمل کی درخواست خارج کردی، رجسٹرار آفس کیس کو 17نومبر کے لئے مقرر کر دے،اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ مریم نوازکے وکیل کے دلائل نوٹ کئے، مشاہدات صرف عبوری نوعیت کے ہیں، ان کے کیس کے حتمی نتائج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، مشاہدہ کیا گیا اپیل کنندہ کے لیے سیکھے ہوئے وکیل کومزید دلائل دینے کی آزادی ہوگی،حکم نامے کے مطابق وکیل کو اس سلسلے میں کوئی بھی دلیل پیش کرنے کی بھی آزادی ہو گی، رجسٹرارآفس کیس کو 24نومبرکے لئے مقرر کردے۔
ایون فیلڈ اپیل