ٹانک، سی اینڈ ڈبلیو کی لاپرواہی، تحصیل مکین ہسپتال کی تعمیر نا مکمل
ٹانک(نمائندہ خصوصی)جنوبی وزیرستان:محکمہ سی اینڈ ڈبلیو بلڈنگ ڈویژن حکام کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث تحصیل مکین کا ہسپتال 12 سال گزرنے کے باوجود تعمیر نہ ہوسکا۔زرائع کے مطابق آپریشن راہ نجات سے قبل منظور ہونے والے تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال مکین پر کام سست روی کا شکار ہے جس کی سب سے بڑی وجہ محکمہ C&W بلڈنگ کی لاپرواہی ہے۔زرائع نے بتایا کہ سی اینڈ ڈبلیو بلڈنگ کے سابق ایکسن کے دور میں جنوبی وزیرستان میں جاری ترقیاتی کاموں میں تیزی آگئی تھی تاہم موجودہ ایکسن کے آنے سے تمام کام ٹھپ ہوگئے ہیں۔زرائع نے بتایا کہ ایکسن C&W بلڈنگ نے ایک لوکل کنٹریکٹر کو اپنے سارے اختیارات دیے ہوئے ہیں جو ایکسن کے لیے تمام غیرقانونی اور قانونی دھندے سرانجام دے رہا ہے۔تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال کے علاوہ سراروغہ ہسپتال، لدھا ڈگری کالج اور تانک ہسپتال سمیت سینکڑوں دیگر زیرتعمیر عمارتوں کا یہی حال ہے۔زرائع نے بتایا 14% کمیشن لینے کے باوجود من پسند ٹھیکداروں کو بلوں کی ادائیگی کی جاتی ہے جبکہ دیگر کام کرنے والے ٹھیکداروں کو بل ادا نہیں کئے جاتے۔عوامیسماجیحلقوں نے چیف سیکٹری خیبر پختونخوا، سیکٹری سی اینڈ ڈبلیو، منسٹر اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو بلڈنگ میں کرپشن اور کمشن خوری کا نوٹس لیا جائے تاکہ فاٹا مرجر کا خواب پورہ ہونے کے ساتھ ساتھ تمام ترقیاتی کام وقت پر مکمل ہوسکیں۔