دہشتگردی کے خلاف پاکستان نے تمام ممالک سے زیادہ نقصان اٹھایا: یوسف رضا گیلانی
لاہور(جنرل رپورٹر)سینٹ میں اپوزیشن لیڈر و سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی جن کو حکومت نے اوسلو میں عالمی کانفرنس میں ای سی ایل میں نام ہونے کی بنا پر شرکت سے روک دیا نے گزشتہ روز کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا،یوسف رضا گیلانی نے عالمی تنظیم فاؤنڈیشن ڈائیلاگ فار پیس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں سیکورٹی اور سلامتی کو جدید دور کی پہچان سمجھا جاتا ہے، انتہا پسندی، عدم برداشت، جیو پولیٹیکل اور جیو اکنامک ہتھکنڈیانتہا پسندانہ نظریات کو جنم دیتے ہیں، یہ عوامل تمام ممالک کے لیے سلامتی کے خدشات میں بدل جاتے ہیں، پاکستان تقریباً دو دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کی قیادت کر رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے تمام ممالک سے مجموعی طور پر زیادہ نقصان اٹھایا ہے، وقت آگیا ہے کہ ہر معاملے اور فیصلے میں تمام انسانوں کے لیے برابری اور بنیادی حقوق کے تصور کو ترجیح دی جائے، ان عناصر کے بغیر دنیا میں کہیں بھی امن قائم نہیں ہو سکتا، دنیا بھر میں بڑھتی انتہا پسندی مساوات اور انصاف کے بنیادی اصولوں سے ہٹ کر جمہوریتوں کے سکڑنے کی نشاندہی کرتی ہیں،ہندوستان کے زیر قبضہ کشمیر اور فلسطین جیسے علاقوں میں انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کو دیکھا جا سکتا ہے،حقیقی پائیدار امن کے حصول کے لئے انتہا پسندی کا خاتمہ مخلصانہ مکالمے اور عمل سے ہی ہو سکتا ہے، یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قیام امن، انتہا پسندی کے خاتمے اور سیکورٹی کے درپیش مسائل کو حل کرنے میں بین المذاھب ہم آہنگی کو کلیدی عنصر قرار دیا،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی 70,000 سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور ملکی معیشت کو 130 بلین ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، کامیاب آپریشن کے باوجود، دہشت گردی کو شکست دینے اور جڑوں سے اکھاڑ پھینکنے کا ہمارا قومی عزم مستحکم ہے،انہوں نے کہا کہ آج پاکستان دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں سب سے زیادہ تجربہ کار ملک کے طور پر کھڑا ہے، پڑوسی ممالک کو اعتماد اور باہمی تعاون کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنے پر خصوصی توجہ دینی چاہیے، یوسف رضا گیلانی نے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے پاکستانی پارلیمنٹ کے بہترین کردار کی نشاندہی کی اور دہشت گردی کے خلاف بنائے گئے قوانین پر بھی روشنی ڈالی یوسف رضا گیلانی نے خطاب میں پاکستانی پارلیمنٹ کی جانب سے دہشتگردی و انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ پاکستانی پارلیمان نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 منظور کیا ایکٹ کا مقصد دہشتگردی کے لئے فنانسنگ کو روکنا تھا،انسداد دہشتگری ایکٹ 2013 میں ترامیم کی گئیں، پارلیمنٹ کی کوششوں سے نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا، حکومت نے پروٹیکشن آف پاکستان آرڈیننس 2013 کی منظوری دی، الیکٹرانک کرائم کی روک تھا م کے لئے الیکٹرانک کرائم ایکٹ 2016 پاس کیا گیا، آئینی ترمیم کے ذریعے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالتیں قائم کیں، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پارلیمنٹ نے 2015 میں نیشنل ایکشن پلان کی منظوری دی۔
یوسف رضا گیلانی