پاکستان ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کی ادائیگی بروقت کریگا،ایک سال کیلئے دیگر ادائیگیوں کا بھی انتظام ہوچکا،ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں:اسحاق ڈار

  پاکستان ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کی ادائیگی بروقت کریگا،ایک سال کیلئے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


          اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر خزانہ اور سینیٹر اسحاق ڈار نے واضح کیاہے کہ ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں، پاکستان ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈ کی ادائیگی وقت پر کریگا خدا کیلئے یہ تماشے بند کریں، پاکستان نے کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا، آنے والے ایک سال میں ہم نے جتنی ادائیگیاں کرنی ہیں، اس کا بھی انتظام ہو چکا ہے، ملک میں ڈیزل اور پٹرول کی بھی کوئی قلت نہیں، افواہیں پھیلا کر ملک کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ ملک کی معیشت کے بارے میں بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ افواہیں صرف سیاسی مقاصد کے تحت پھیلائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ رویہ ہماری معیشت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے، مزید بر آں بین الاقوامی معاشی تعلقات اوررابطوں کو بھی متاثر کرتا ہے اس پس منظر میں آپ کو حقائق سے آگاہ کر نا چاہتا ہوں تاکہ تمام خدشات کا ازالہ کیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنی بیرونی ادائیگیوں کیلئے مکمل طورپر اہل ہے اور ہم آئندہ آنے والی تمام ادائیگیاں بشمول دسمبر 2022یورو بانڈز کو کامیابی سے ادا کرینگے۔انہوں نے کہاکہ اسی طرح پاکستا ن کے کریڈٹ ڈیفالٹ سو اپ کے متعلق چہ میگوئیاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی یورو بانڈز کالین دین انتہائی کم ہے جس کی وجہ سے ان ادائیگیوں میں کوئی قابل ذکر رخنہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات اس امر سے بھی عیاں ہے کہ پانچ سالہ پاکستانی کریڈٹ ڈیفالٹ سواپ مارکیٹ ریٹ کی پاکستانی یورو بانڈز ریٹ سے کوئی مطابقت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان کے بیرونی اکاؤنٹ خسارہ پر بھی کڑی نظر رکھی ہوئی ہے جو جولائی 2022میں 1.2ارب ڈالر کی انتہائی بلند سطح پر تھا جبکہ ستمبر 2022میں فقط 316ملین ڈالر پر رہ گیا۔ انہوں نے کہاکہ یہاں میں یہ ذکر کر نابھی ضروری سمجھتا ہوں کہ ملک میں ڈیزل اور پٹرول کی بھی کوئی قلت نہیں ہے اور اس حوالے سے بھی گمراہ کن خبریں پھلائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں تمام پاکستانیوں سے پر زور گزارش کرونگا کہ وہ سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر سوچیں اور پاکستان کے وسیع تر مفاد کو ملحوظ خاطر رکھیں۔
اسحاق ڈار

مزید :

صفحہ اول -