جب بھگت سنگھ نے پنجاب میں نوجوان بھارت سبھا کی بنیاد رکھی

 جب بھگت سنگھ نے پنجاب میں نوجوان بھارت سبھا کی بنیاد رکھی
 جب بھگت سنگھ نے پنجاب میں نوجوان بھارت سبھا کی بنیاد رکھی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف: پروفیسر عزیز الدین احمد
قسط:110
نوجوان بھارت سبھا :
 یہ مارچ 1926 ءکی بات ہے جب بھگت سنگھ نے پنجاب میں نوجوان بھارت سبھا کی بنیاد رکھی۔ اس تنظیم کا قیام اس لیے عمل میں لایا گیا کہ جن مقاصد کے حصول میں اب تک ہندوستان ریپبلکن ایسوسی ایشن ناکام رہی تھی ان کی تکمیل کے لیے جدو جہد کو اور تیز کیا جائے۔جیسا کہ اس نئی تنظیم کے نام سے واضح ہے اس کے بیشتر ارکان نوجوان تھے تاہم اس میں بعض ایسے افراد بھی شامل تھے جو آزادی ہند اور مزدورطبقہ کی جدو جہد کے حوالے سے واضح پہچان رکھتے تھے۔ ان میں سیف الدین کچلو، ستیا پال، میر عبدالمجید ، سر دول سنگھ کویشر اور لال چند فلک کا نام سر فہرست ہے۔بھگت سنگھ اس تنظیم کا سیکریٹری مقرر ہوا۔تھوڑے ہی عرصے میں نوجوان بھارت سبھا پنجاب سے نکل کر ملک کے کئی دوسرے صوبوں میں بھی قائم ہوگئی۔اس نے پہلے سے موجود کئی ہم خیال تنظیموںسے بھی رابطے پیدا کیے۔ ان میں سے ایک تنظیم سوہن سنگھ جوش کی کیرتی کسان پارٹی تھی جس کے قیام میں ایک طرف غدر پارٹی اور دوسری جانب برطانوی کمیونسٹ پارٹی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ نوجون بھارت سبھا کے ارکان اور اتحادی گروپوں میں جہاں ایک طرف قوم پرست بھی شامل تھے تو دوسری طرف ایسے افراد اور تنظیمیں بھی تھیں جو آزادی کے بعد ایک سوشلسٹ معاشرہ قائم کرنے کی خواہشمند تھیں۔ایک سال بعد بھگت سنگھ اور اس کے ساتھیوں نے طلبہ میں سیا سی شعور پھیلانے کے لیے لاہور سٹوڈنٹس کانفرنس قائم کی۔کانفرنس کی بنیاد رکھنے والوں میں بھگت سنگھ علاوہ بھگوتی چرن اور سکھدیو بھی شامل تھے۔ تنظیم کے تاسیسی اجلاس کی سدارت لالہ لاجپت رائے نے کی۔
 بھگت سنگھ کی سوچ میں آزادی ہند اور انقلاب دونوں کی ا ہمیت تھی۔ اس دور ان اس نے تنظیم سازی کے ساتھ ساتھ مختلف سیا سی نظریات بالخصوص سوشلزم کا مطالعہ بھی جاری رکھا۔ ابتدا میں وہ ایک ایسا نوجوان تھا جو وطن کی آزادی کے لیے جان کی بازی لگانے کو تیار تھا۔ مطالعہ اور غور و فکر سے اس میں رفتہ رفتہ ایک وسیع تر تناظر پیدا ہونے لگا۔ آزادی ہند کے ساتھ اسے بچپن ہی سے جذباتی لگاﺅ تھا۔ اب تحریک کے فکری پہلوﺅں پر بھی اس نے سوچ بچار شروع کیا۔یہ عمل جاری ہی تھا کہ اکتوبر 1928 میں سائمن کمیشن ہندوستان کے لاہور پہنچنے کا اعلان ہوا۔اور تمام سیاسی کارکن اس کے خلاف متحرک ہو گئے۔ نوجوان بھارت سبھا احتجاج کی تیاریوں میں مصروف ہو گئی۔ ( جاری ہے ) 
نوٹ : یہ کتاب ” بُک ہوم“ نے شائع کی ہے ۔ ادارے کا مصنف کی آراءسے متفق ہونا ضروری نہیں ۔(جملہ حقوق محفوظ ہیں )۔

مزید :

ادب وثقافت -