سکھر، سردیوں کی آمد، گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ شروع
سکھر(ڈسٹرکٹ رپورٹر)سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے، حکومت کے تمام تر دعوے و اعلانات دھرے کے دھرے رہ گئے، صبح، دوپہر اور رات کے اوقات میں گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ، متعدد علاقوں میں ایک ہفتے سے گیس سپلائی معطل، متبادل ایندھن کے استعمال سے لوگوں کا بجٹ بری طرح متاثر، وقت پر کھانے و پینے کی اشیا نہ ملنے سے لوگ دہری اذیت میں مبتلا ہیں، متاثرہ علاقوں کے لوگوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کئے جارہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے سردی کے موسم میں صبح 6بجے سے 9بجے، دوپہر کو 12بجے سے 2بجے اور رات کو 6بجے سے 9بجے تک گیس فراہمی کے شیڈول کا اعلان تو کیا گیا ہے مگر سکھر، روہڑی سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں اس اعلان پر عملدرآمد نہیں ہورہا، شہر و نواحی علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ کی شکایات عوا کے لئے وبال جان بن گئی، لکڑی، کوئلے، ایل پی جی و دیگر متبادل ایندھن کے استعمال سے لوگوں کا ماہانہ بجٹ بری طرح متاثر ہورہا ہے، ایک طرف اضافی اخراجات ہے تو دوسری جانب ہزاروں روپے کا گیس بل بھی ادا کرنا ہے۔ ریلوے انجن شیڈ کالونی میں گزشتہ 8دن سے گیس کی سپلائی معطل ہے، جس پر علاقہ مکین سراپا احتجاج بن کر سڑکوں پر نکل آئے۔ گیس غائب ہوتی ہے، چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں، بچوں کی بھوک کے پیش نظر پہلے ہوٹل، ریسٹورنٹس سے کھانا منگواتے تھے مگر جب روزانہ ہی گیس نہیں ہوتی تو پھر متبادل ذرائع استعمال کئے جس سے ماہانہ بجٹ پر اضافی بوجھ پڑ گیا ہے، گیس آتا نہیں مگر گیس کا بل ہر ماہ ہزاروں روپے آتا ہے، مسائل بڑھ رہے ہیں، زندگی مشکل ہورہی ہے، حکومت کو عوام کی پریشانیوں کا احساس کرتے ہوئے مسائل کے سدباب کے لئے اقدامات کرنے چاہیے۔