غزہ میں ظلم و بربریت ، انسانیت کا مسئلہ ، ظلم میں ملوث ہاتھوں کو توڑنا چاہیے : جسٹس (ر) مقبول باقر
کراچی(سٹاف رپورٹر)نگراں وزیراعلی جسٹس (ر)مقبول باقر نے کہا ہے کہ ہم دنیا بھر میں بچوں کا عالمی دن منا رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی اسرائیل فلسطین میں معصوم بچوں کا قتل عام کر رہا ہے جس کی میں سخت الفاظ میں مذمت کی کرتا ہوں۔ غزہ میں ظلم ہو رہا ہے یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، اس ظلم میں ملوث ہاتھوں کو توڑنا چاہیے۔ یہ بات انہوں نے بچوں کے عالمی دن کے موقع پر سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بروز اتوار سی ویو پر ایک آگاہی واک میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔ چلڈرین ورلڈ ڈے کی مناسب سے آگاہی واک میں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد، سیکریٹری سوشل ویلفیئر ساجد جمال ابڑو، کمشنر کراچی سلیم راجپوت، صوبائی سیکریٹری، سماجی اداروں کے نمائدوں اور دیگر شرکت ہوئے۔ نگراں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اس واک کا مقصد بچوں کے حقوق کی اہمیت، ان کے روشن مستقبل، اور بچوں کے تحفظ کے لیئے حکومتی اقدامات کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کے حقوق اور ان کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کیلئے اور ان کی وکالت کیلئے پوری دنیا میں عالمی یوم اطفال پر سال 20 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ نے ایک واک کا اہتمام کیا. جس کا مقصد بچوں کے حقوق اور ان کی ضروریات کے بارے میں شعور پیدا کرن اہے اور ان کے لیئے ایک روشن اور محفوظ مستقبل بنانے میں اجتماعی ذمہ داری کو اجاگر کرنا ہے۔ نگراں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت تمام بچوں کے حقوق، ان کی فلاح و بہبود کو ترجیع دینے والی پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لیئے پر عزم ہے۔ سندھ حکومت کا سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ ایسے اقدامات کو نافذ کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی، سوشل ویلفیئر نے 5497 کیسز کو بہ خوبی نبھایا ہے، ایک موثر 7/24 سندھ چائلڈ پروٹیکشن ہیلپ لائن 1121 قائم کرتے ہوئے اہم سنگ میل حاصل کیے ہیں، جس میں گزشتہ پانچ سالوں میں 129،750 کالس موثر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے 30 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس قائم کیے گئے ہیں جن میں سے ہر ایک کی سربراہی چائلڈ پروٹیکشن آفیسر کرتا ہے۔ سندھ کے تمام اضلاع میں بچوں کے تحفظ کے لیئے ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹیاں(ڈی سی سی)تشکیل دی گئی۔ اس کے علاوہ شہر کراچی میں ایک شیلٹر ہوم قائم کیا گیا ہے جس میں 300 بے سہارا بچوں کی رہائش کی گنجائش ہے۔ نگراں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن ترمیمی ایکٹ 2021 اور چائلڈ میرج رسٹرینٹ ایکٹ 2013 کے نفاذ نے بچوں کے لیئے قانونی تحفظات کو مضبوط کیا ہے۔ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اٹھارٹی، سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ نے کامیابی کے ساتھہ 2275 گمشدہ بچوں کو ان کے خاندانوں کے ساتھہ ملایا اور تقریبا 200 کم عمر بچوں کی شادیوں کو روکا اور ان کا ازالہ کیا۔ پولیس کی انمول مدد سے 235 مغوی بچوں کو بازیاب کرایا۔ بچوں کے ساتھہ بدسلوکی، تشدد کے 883 واقعات کو حل کرنے کے لیے مستعد کوششیں کی گئی ہیں متاثرہ بچوں کو ضروری مدد اور ان کو دیکھہ بھال فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1472 بچوں کو بھک مانگنے سے بچایا گیا ہے اور یہ یقینی بنایا کہ ان کو مکمل اور بہتر زندگی گذارنے اور آگے بڑھنے کیلئے مواقع فراہم کیئے جائیں۔ بعد ازاں نگراں وزیراعلی سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر نے حضرت عبداللہ شاہ غازی کی درگاہ پر حاضری دی اور انہوں نے مزار پر چادر چڑھائی اور دعا کی۔