مختلف تحقیقی ذرائع سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کیجیے،پھر بھی کامیابی نصیب نہیں ہوتی، تو سونے سے قبل اس مسئلے کو اپنے ذہن کے حوالے کر دیجیے

مصنف: ڈاکٹر جوزف مرفی
مترجم: ریاض محمود انجم
قسط:106
یاد رکھنے کی اہم باتیں:
1:ہمیشہ یاد رکھیں کہ تحت الشعوری ذہن کے ذریعے ہی تمام عظیم سائنسدانوں اور موجدوں کی کامیابیاں اور شاندار کارنامے انجام پاتے ہیں۔
2:اپنے تحت الشعوری ذہن اور پیچیدہ و گھمبیر مسئلے کے حل کی طرف توجہ وقف کر دینے کے ذریعے آپ کا تحت الشعوری ذہن تمام ضروری معلومات یکجاکر لیتا ہے اور اسے اپنی مکمل توانائی اور توجہ کے ساتھ شعوری ذہن کے حوالے کر دیتا ہے۔
3:اگر آپ اپنے کسی مسئلے کے حل کے ضمن میں سرگرداں ہیں، تو اسے فاعلی اور قطعیت کے انداز میں حل کرنے کی کوشش کیجیے۔ مختلف تحقیقی اور دیگر ذرائع کے ذریعے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کیجیے۔ اگر پھر بھی آپ کو کامیابی نصیب نہیں ہوتی، تو پھر سونے سے قبل اس مسئلے کو اپنے تحت الشعوری ذہن کے حوالے کر دیجیے۔ اس طور، آپ کو ہر قیمت اور ہر حال میں اپنے سوال کا جواب ملے گا کیونکہ آپ کا تحت الشعوری ذہن کبھی ناکام نہیں ہوتا۔
4:عام طور پر آپ کو اپنے سوال کا جواب راتوں رات دستیاب نہیں ہوتا۔ اپنے تحت الشعوری ذہن کو اس وقت تک اپنے سوال کی طرف متوجہ رکھیں۔ جب تک دن کا اجالا پھیل نہیں جاتا اور رات کے سائے دور نہیں ہو جاتے۔
5:جب آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپکے مسئلے کے حل میں بہت زیادہ وقت صرف ہو گا، یا آپ کے خیال میں یہ مسئلہ بہت ہی اہم اور پیچیدہ ہے، تو آپ صرف اسی وجہ کے ذریعے اپنے سوال کا جواب تاخیر سے حاصل کرتے ہیں۔ اس ضمن میں صرف آپ ہی قصوروار ہیں کیونکہ تحت الشعوری ذہن کو آپ کے مسئلے کاجواب مہیا کرنے کے ضمن میں کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا اور اسے ہر وقت اور ہر حال میں آپ کے مسئلے کے حل معلوم ہوتا ہے۔
6:خود پر اعتماد اور یقین رکھیں کہ اب آپ کو اپنے سوال کا جواب حاصل ہو چکا ہے۔ جواب کے حصول کے ضمن میں اسی طرح خوشی و طمانیت محسوس کیجیے کہ جیسے واقعی آپ کو اپنے سوال کاجواب مہیا ہو چکا ہے۔ آپ کا تحت الشعوری ذہن، آپ کے خیالات و تصورات کے عین مطابق ردعمل ظاہر کرے گا۔
7:اعتماد، اعتقاد اور ثابت قدمی واستقامت کے ذریعے پید اہونے والی ذہنی تصویر، نقش، آپ کے تحت الشعوری ذہن کی طلسماتی اور معجزاتی فعالی قوت کے ذریعے عملی مراحل میں سے گزرتا ہے۔ اسی پر بھروسہ اور یقین کیجیے۔ اس کی طاقت و صلاحیت پر اعتماد اور اعتقاد رکھیے، اور پھر اس طور، آپ کی درخواست اور دعا کے عین مطابق آپ کو شاندار نتائج حاصل ہوں گے۔
8:آپ کا تحت الشعوری ذہن، آپ کی یادداشت کا خزانہ اور ذخیرہ ہے۔ نیز آپ کے بچپن کے دور سے لے کر آج تک کی تمام یادیں، حالات و حادثات آپ کے تحت الشعوری ذہن نے محفوظ کر رکھی ہیں۔
9:ماہرین آثار قدیمہ جب قدیم کھنڈرات، مقبروں، مجسّموں پر اپنی بصیرت اور فہم و فراست کے ذریعے غوروفکر کرتے ہیں، تو اس کے ذریعے وہ ماضی کے ان واقعات، حالات کو زندہ شکل میں لانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اس حوالے سے ان کا تحت الشعوری ذہن ان کیلئے مددگار ثابت ہوتا ہے۔
10:سونے سے قبل، اپنی خواہش اور اپنی درخواست کو اپنے تحت الشعوری ذہن کی طرف منتقل کر دیجیے۔ اپنے تحت الشعور پر بھروسہ اور یقین رکھیے، آپ کو اپنے سوال کا جواب مہیا ہو جائے گا۔ آپ کا تحت الشعور، تمام حالات کو سمجھتا اور دیکھتا ہے لیکن آپ کو چاہیے کہ اپنے تحت الشعوری ذہن کی صلاحیتوں اور قوتوں پر شک نہ کریں۔
11:آپ کا خیال / تصور، عمل کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ آپ کے تحت الشعور کی طرف سے وصول ہونے والاجواب، ردعمل ہے۔ اگر آپ کے خیالات صحیح، درست، معقول ہوں گے تو آپ کے افعال اور فیصلے بھی صحیح، معقول اور درست ہوں گے۔
12:ایک احساس، ایک اندرونی فہم و فراست و آگاہی اور ایک غالب خیال کی حیثیت سے راہنمائی میسر ہوتی ہے، جبکہ آپ وہ بھی جانتے ہیں جو آپ کومعلوم ہونا چاہیے۔ یہ ایک اندرونی احساسِ فہم و دانش ہے، اس کے مطابق عمل کیجیے۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بُک ہوم“ نے شائع کی ہے۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔(جملہ حقوق محفوظ ہیں)