عمران خان پر بغیر ثبوت الزام نہیں لگایا، دھرنے میں جہادی تنظیمیں شامل ہوں گی: خواجہ آصف
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پر کے پی کے میں مدرسوں سے مدد طلب کرنے کی بات بغیر کسی ثبوت کے نہیں کی ، ان کے دھرنے میں جہادی تنظیموں کے لوگ شامل ہوں گے لیکن ہم ہر قیمت پر اسلام آباد کی حفاظت کے لئے تمام انتظامی اقدامات کریں گے، 2 نومبر پر امن گزرے گا ۔
نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز ‘‘ سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2014ء کے دھرنے میں شامل جہادی تنظیم کے لوگوں نے وزیر اعظم ہاؤس پر حملہ کیا ،حملے کرنے والے تحریک انصاف کے باقاعدہ کارکن نہیں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ 2 نومبر پر امن گزرے گا ، تحریک انصاف نے اسلام آباد میں انتشار پھیلانے کے لئے جہادی تنظیموں سے مدد طلب کی ہوئی ہے ،بغیر ثبوت کوئی بھی الزام نہیں لگاتا، عمران خان نے مدارس کو فنڈنگ کی جس کا صلہ انہیں 2 نومبر کے دھرنے میں ملے گا،اسلام آباد کی حفاظت کے لئے تمام انتظامی اقدامات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم ہاوس پر حملہ کرنے والے بھی جہادی تنظیم کے لوگ تھے ، ان کی پارٹی کے لوگ ایسا کام کرنے کیلئے ٹرینڈ ہی نہیں ہیں اور نہ ہی وہ ایسا کام کرسکتے ہیں، انہوں نے کچھ عناصر سے مدد مانگی ہوئی ہے لیکن ہماری ذمہ داری ہے کہ اسلام آباد کی حفاظت کریں اور وہاں کچھ گڑ بڑ نہ ہونے دیں ، پورے پاکستان میں قانون پر عملدرآمد یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے ، حکومت اپنی ذمہ داری پوری طرح نبھائے گی ۔ تحریک انصاف پر کے پی کے میں مدرسوں سے انفرادی قوت طلب کرنے کے بیان کے حوالے سے سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف پر کے پی کے میں مدرسوں سے مدد طلب کرنے کی بات بغیر کسی ثبوت کے نہیں کی ۔